|

وقتِ اشاعت :   August 19 – 2023

کوئٹہ:چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس نعیم اختر افغان اور جناب جسٹس گل حسن ترین پر مشتمل بینچ نے سیکرٹری وزارت مواصلات و دیگر کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت کی-

عدالت نے سیکرٹری پی ٹی اے کو کوچز میں ٹریکنگ سسٹم نصب نہ کرنے والی کوچ کمپنیوں کے خلاف مزید ضروری کاروائی کرنے کا حکم دے دیا –

عدالت نے کوچ ڈرائیورز اور ٹوڈی ڈرائیورز کے خون کی جانچ کے لیے موثر میکنزم کے ذریعے خون کے نمونے اکٹھے کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس حکام کو حکم دیا کہ وہ اس ضمن میں ایس پی ٹریفک کوئٹہ کی بھرپور معاونت کریں-

عدالت نے سیکرٹری پی ٹی اے سے تعاون نہ کرنے پر صدر آل بلوچستان ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن حکمت لہڑی کو نوٹس جاری کرنے کا بھی حکم دیا –

معزز عدالت میں سیکرٹری پی ٹی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق المحمود کوچ کمپنی نے ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے اپنی 14 کوچز میں ٹریکنگ سسٹم نصب کر دیا ہے جبکہ اکثر کوچ کمپنیاں اس حوالے سے تعاون نہیں کر رہی-

عدالت کے 11 اگست 2023 کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے پی ٹی اے نے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 کی شک 62 کے تحت عدم تعاون پر شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے بعد ابدالی موورز، اے کے موورز، النثار ٹرانسپورٹ کمپنی، الحکمت ٹرانسپورٹ کمپنی اور السیف ٹرانسپورٹ کمپنی کے روٹ پرمٹ تین ماہ کے لیے معطل کر دیے ہیں –

معزز عدالت نے سیکرٹری پی ٹی اے کو حکم دیا کہ وہ عدالت عالیہ کے 11 اگست 2023 کا حکم نامہ اوتھل سیکشن، قلات سیکشن، قلعہ سیف اللہ سیکشن اور گوادر سیکشن پر تعینات موٹروے پولیس (ویسٹ زون) اور نیشنل ہائی وے کے متعلقہ حکام کو مذکورہ بالاکوچ سروسز کے خلاف مزید ضروری کاروائی کے لیے بھجوائیں اور اگلی سماعت پر رپورٹ جمع کرائیں-

معزز عدالت کو ڈائریکٹر کریسنٹ ٹریکر کمپنی یاسر خان نے بتایا کہ ٹریکر کمپنی کی جانب سے نگرانی جاری ہے اور ٹیمپر شدہ یا منقطع ٹریکرز کا پتہ چلنے پر ان کی مرمت اور ری کنیکٹ کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں ہر ممکنہ کاروائی کی جا رہی ہے-

معزز عدالت کو ایس پی ٹریفک کوئٹہ نے بتایا کہ بلڈ سیمپلز کی کلیکشن کے لیے تمام کوچ اور ٹوڈی کمپنیوں کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں کہ ان کے ڈرائیورز اپنے خون کے نمونوں کی جانچ کے لیے ایس پی ٹریفک کے آفس میں پیش ہوں اور اس حوالے سے ایک موثر میکنزم تشکیل دیا جائے گا جس کے لیے نیشنل ہائی وے اور موٹروے پولیس کی معاونت درکار ہوگی معزز عدالت نے نیشنل ہائی وے، موٹر وے پولیس اور ریجنل منیجر چغتائی لیب کوئٹہ کو ایس پی ٹریفک کوئٹہ کی بھرپور معاونت کا حکم دیا-

ریجنل منیجر چغتائی لیب کوئٹہ کی جانب سے مطلوبہ ٹیسٹ کے چارجز کی ادائیگی کے استفسار پر ایس پی ٹریفک کوئٹہ نے بتایا کہ کوچ اور ٹوڈی کار کمپنیوں کے مالکان سے ان چارجز کی ادائیگی کروائی جائے گی اور اس کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار اپنایا جائے گا-

معزز عدالت کو ایس پی ٹریفک کوئٹہ جاوید ملک نے قبل ازیں بتایا کہ ان کے آفس میں چغتائی لیب کا کلیکشن یونٹ قائم کیا گیا ہے اور اب تک 91 لرنر ڈرائیونگ لائسنس کے خواستگاروں کے خون کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے جس میں سے 8 ڈرگ سے متاثرہ پائیگئے اور ان کی درخواستیں مسترد گرد دی گئی ہیں-

معزز عدالت کو لاء آفیسر محکمہ مائنز اینڈ منرل نے بتایا کہ حب, خضدار اور دالبندین کے علاقائی دفاتر کے تمام انچارجز نے ماربل مائنز کے مالکان کو نوٹس جاری کر دیے ہیں اور انہیں کراچی کوئٹہ این –

25 پر ٹرکوں میں ڈائمنشن سے باہر ماربل لوڈ کرنے سے منع کر دیا گیا ہے-

معزز عدالت کو ایف سی کے وکیل نے بتایا کہ لکپاس ٹنل پر واقعہ چیک پوسٹ کو اکبر آباد کی طرف آگے شفٹ کرنے کے لیے ضروری کاروائی جاری ہے اور ایف سی(نارتھ) کے متعلقہ حکام ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ این ایچ اے کے ساتھ معاونت کر رہے ہیں –

معزز عدالت نے ژوب سٹی کے لیے ایف سی چیک پوسٹ کی کوئٹہ روڈ, ژوب سٹی انٹرنس پر منتقلی کے لیے ڈی سی ژوب کو ایف سی (نارتھ) کے متعلقہ افسران سے رابطے میں رہنے کا بھی حکم دیا – معزز عدالت نے حکم کی کاپی ڈی سی ژوب کو تعمیل کے لیے بھی بھجوانے کا حکم دیا-

معزز عدالت کو ژوب بائی پاس اور لورالائی بائی پاس کے حوالے سے این ایچ اے کی رپورٹ جمع کرائی گئی جس کے مطابق نیس پاک نے ژوب بائی پاس کی پروکیورمنٹ کے لیے بڈنگ ڈاکومنٹس تیار کر لیے ہیں اور اس کی پروکیورمنٹ کا عمل ایک تا دو ہفتوں میں شروع ہو جائے گا جبکہ لورالائی بائی پاس کی تعمیر میں بعض مالی مجبوریوں کی وجہ سے منصوبہ بندی کمیشن سے ابھی تک اس کی منظوری نہیں ہوئی ہے-

معزز عدالت کو چیئرمین این ایچ اے عنایت اللہ آغا نے ساورا پل کے حوالے سے بتایا کہ پل دوبارہ بنانے کا عمل جاری ہے اور پروکیورمنٹ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے لیکن مون سون کی وجہ سے کام شروع نہیں ہوا جو کہ ایک تا دو ہفتوں میں شروع ہو جائے گا -معزز عدالت کو انہوں نے کوئٹہ-

کچلاک روڈ کے یو ٹرن کے حوالے سے بتایا کہ یو ٹرن پر سڑک کی چوڑائی بڑھا دی گئی تھی لیکن سڑک کے کم رداس کی وجہ سے یوٹرن کا تعین نہیں کیا جا سکتا اور اس وجہ سے ایک چکر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کی منظوری کا عمل جاری ہے -معزز عدالت نے سماعت کے اخر میں آئندہ پیشی کے لیے 21 ستمبر 2023 کی تاریخ مقرر کر دی۔