سیکرٹری اطلاعات بلوچستان محمد شفقات نے کہا ہے معلومات تک رسائی کسی بھی جمہوری معاشرے کا بنیادی عنصر ہوتا ہے، بلوچستان میں معلومات تک رسائی کا قانون Right To Information Balochistan 2021 Act
بن چکا ہے جبکہ انفارمیشن کمیشن کا قیام اپنے حتمی مراحل پر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایڈ بلوچستان ( AID Balochistan) اور محکمہ اطلاعات کے تعاون سے پبلک انفارمیشن آفیسرز کیلئے منعقدہ دو روزہ آگاہی ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت بلوچستان کا کوئی بھی شہری کسی بھی ادارے یا محکمہ سے معلومات حاصل کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات نے پبلک انفارمیشن آفیسرز کی تربیت اور معلومات تک رسائی قانون کے بابت عوام کو آگاہی دینے پر ایڈ بلوچستان کی کاوشوں کو بھرپور سراہا۔ دریں اثنا سیکرٹری اطلاعات نے ورکشاپ کے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کئے۔
اس موقع پر میر بہرام لہڑی نے سیکرٹری اطلاعات کو پبلک انفارمیشن افیسرز کی تعیناتی اور انفارمیشن کمیشن کے قیام تک مختلف محکموں میں معلومات تک رسائی قانون کے تحت مختلف محکموں میں معلومات کے حصول کے لیے جمع درخواستوں کو منطقی انجام تک پہنچانے، محکموں کو پبلک انفارمیشن آفیسروں کی تعیناتی کے حوالے سے مراسلہ لکھنے و دیگر امور کے بارے سفارشات پیش کیئے۔
ورکشاپ کے شرکاء کو ماسٹر نرئینر میر بہرام لہڑی، میر بہرام بلوچ، محمد آصف، سید رضا علی، رانا احسن اور ہورین نے ” Right To Information Balochistan Act 2021″ کے مختلف پہلوں سے تفصیلاً آگاہ کیا۔ تربیتی ورکشاپ میں 13 محکموں کہ پبلک انفارمیشن افسران، انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نجیب اللہ لانگو اور سیکشن آفیسر مہمد نعیم شیخ، پبلک اکائٹبلٹی فورم کے محمد شعیب سرپرہ، امتیاز احمد، میر بہرام بلوچ، فضاء کنول، شازیہ ملک، محمد صادق سمالانی، عنایت سرپرہ اور ندیم محمد حسنی نے شرکت کی۔ تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر عادل جہانگیر ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے سیکرٹری اطلاعات محمد حمزہ شفقات کا انفارمیشن کمیشن کے قیام کیلئے اٹھائے گئے اقدامات اور کاوشوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مختلف محکموں کی جانب سے نامزد پبلک انفارمیشن افیسران اور بپلک اکائنٹبلٹی فورم کے مبران کی ورکشاپ میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔