آل پاکستان انجمن تاجران نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف 29 اگست کو ملک گیر احتجاج اور 31 اگست کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ اور دیگر عہدیداران نے پریس کانفرنس کی جس کے دوران انہوں نے 29 اگست کو ملک گیر احتجاج جبکہ 31 اگست کو شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کا اعلان کیا۔
خیال رہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف عوام کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، چھٹی کے روز بھی ملک کے مختلف شہروں میں عوام نے مہنگی بجلی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
پریس کانفرنس کے دوران صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ حالات مہنگائی سے آگے نکل کر تباہی کے قریب پہنچ چکے ہیں، 16 ماہ کی حکومت نے تباہی مچائی، نگرانوں کیلئے قانون سازی بھی کی۔
اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ 5 لاکھ کا سوٹ اور 10 کروڑ کی گاڑی حکمران استعمال کریں لیکن ٹیکس چوری کا الزام تاجروں پر آتا ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ بڑے واپڈا افسران کی مفت بجلی ختم کرنا مذاق ہے ، باقی ملازمین کیلئے بجلی مفت کیوں؟۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو ملک چھوڑنے کی راہ دکھانے والے نگران وزیراعظم معافی مانگیں۔
واضح رہے کہ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے بھی بجلی بلوں میں اضافے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے 29 اگست کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
تنظیم کے صدر کاشف چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تاجروں کیلئے کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہا، ملک کا ہر شہری ڈیفالٹ کر چکا ہے، حالات سول نافرمانی کا اشارہ دے رہے ہیں۔