|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2023

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل (عوامی) کے مرکزی صدر سابق صوبائی وزیر اسد اللہ بلوچ کے گھر پر بم حملے کیخلاف بلوچستان بھر کی طرح کوئٹہ میٹرو کارپوریشن کے سبزہ زار سے ایک ریلی نکالی گئی جو لیاقت پارک کے سامنے سے شروع ہوئی اور عدالت روڈ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنے کی شکل اختیار کرگئی۔

دھرنے کے شرکا سے پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر ناشناس لہڑی ، حاجی علی اکبر جتک ، میر محمد دین مری ، کامریڈ رحمت بلوچ ، حاجی میر اکبر لانگو ، میرو مری ، غلام حسین بلوچ دیگر نے خطاب کیا جبکہ کے اسٹیج کے فرائض ضلع کوئٹہ آرگنائزر عبدالوکیل مینگل ، اور مرکزی کونسلر بہادر خان لہڑی نے سر انجام دئے احتجاجی مظاہرے میں

مرکزی رہنماء ڈاکٹر عبید مری، سی سی کے ممبر الہی بخش بلوچ ، سی سی ممبر ڈاکٹر یاسر شاہوانی ،میر ایوب بادینی ،ضیاء بلوچ، ڈپٹی آرگنائزر کوئٹہ ملک صادق بنگلزئی ، میر حاتم لہڑی ،میر ستار شاہوانی ، میر عدنان لہڑی ، عطاء اللہ لہڑی ،روف گل موسیانی ،سلام کیازئی ،خلیل ساجن، عرفان رضا لہڑی ،قاضی سعید ،ایاز کرد، ظہور دہوار، اکرام مینگل ،میر مقبول لہڑی،سید عمران شاہ ، شوکت گشکوری ،خلیل شاہوانی ، عامر لہڑی ،ملک پنل رند، میر ضیاء قمبرانی ، سمیت دیگر پارٹی کے سینکڑوں رہنماوں اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی احتجاجی دھرنے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ،

بی این پی (عوامی) کے مرکزی صدراسد اللہ بلوچ کے گھر پر پے در پے بم دھماکے کھبی پنجگور میں انکے رہائش گاہ پر حملہ کھبی کوئٹہ میں انکے گھر پر بم حملہ دھماکہ کیا جارہا ہے۔

جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے میر اسد اللہ بلوچ اور انکے کاروان کے ساتھیوں کو اگر کوئی بھی سمجھتا ہے کہ اس طرح کے حرکات سے انکو بلوچستان کے مظلوم و محکوم عوام کے حقوق سے دستبردار کیا جاسکتا ہے،

تو یہ انکی خام خیالی ہے۔

بی این پی (عوامی) کے مرکزی صدر اسد اللہ بلوچ پر انکے جانثاران ان پر اپنی جان بھی نچاور کرنیسے گریز نہیں کرینگے ہماری جدوجہد بلوچستان کے مظلوم و محکوم عوام ترقی و خوشحالی کیلئے جاری رئیگی۔

ہم پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ حملہ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے،

اور انکو عبرت ناک سزا دی جائے۔

میر اسد اللہ بلوچ نے ہمیشہ انصافیوں ظلم و زیادتیوں کیخلاف ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کی ہے۔

ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا اور پنجگور میں تعلیمی حوالے سے جتنے اقدامات کیئے ہیں اسکی مثال نہیں ملتی ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ہم اپنے لیڈر کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اس کے بعد احتجاجی مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔