|

وقتِ اشاعت :   September 4 – 2023

صدر ابراہیم رئيسی نے اسی طرح علاقے میں ترکیہ کی سیکوریٹی کی تشویشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے مقابلہ کا سب سے موثر طریقہ علاقے کے تمام ملکوں کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کا احترام ہے ۔

  انہوں نے قفقاز سمیت علاقے میں غیر علاقائی طاقتوں کی موجودگي کے سد باب کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسائل کو علاقائی ملکوں کے درمیان بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے۔

 اس ملاقات میں ترکیہ کے وزير خارجہ ہاکان فیدان نے بھی اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور ترکیہ باہمی تعاون میں اضافہ کی بے پناہ گنجائش رکھتے ہيں کہا کہ باہمی تجارت کو 30 ارب ڈالر تک پہنچانا ممکن ہے اور ترکیہ اس کے لئے پر عزم ہے۔

 ترکیہ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعاون میں فروغ کے لئے ایران و ترکیہ کے سربراہوں کی خاص توجہ ضروری ہے اور ترکیہ برکس میں رکنیت کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے حمایت کا خواہاں ہے۔