پشاور:آل پاکستان نادرا ایمپلائز یونین کے صدر سلیم شرپاؤ کی بھوک ہڑتالی کیمپ پشاور پریس کلب میں تیسرے روز اچانک طبیعت خراب ہو گئی، جسے 1122 کے ذریعے ایل آر ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا،
تاہم ہوش آنے کے بعد اٹھ کروہ واپس بھوک ہڑتالی کیمپ پہنچ گئے اور ہڑتال پر بیٹھ گئے کہ کہیں تحریک میں کوئی رکاوٹ نہ آئے اور باقی ملازمین حوصلہ نہ کھو بیٹھیں۔ تاہم ان کاباقی علاج کیمپ میں ہو رہا ہے۔اس موقع پر لالا کا کہناتھا کہ میں مرنے کو تیار ہوں اگر اس دوران مجھے کچھ بھی ہوا تو اس کی پوری ذمہ داری سی ایچ آر او عبدالرحمان اور چیئرمین نادرا پر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وصیت میں اپنے وکیل کو بھی یہی لکھ کر دیا ہے کہ میرے مرنے کی صورت میں ایف آئی آر ان دو بندوں پر کاٹی جائے۔واضح رہے کہ قادر جان مندوخیل کی سربراہی میں 25 جولائی کو کمیٹی نے نادرا ملازمین کی بحالی کے احکامات جاری کیے تھے۔ مگر تاحال ان پر عمل درآمد نہ ہوسکاہے۔ اس مقصد کیلئے پشاور کے ملازمین گزشتہ تین دنوں سے بھوک ہڑتالی کمیپ لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں کہ ہمیں بحال کیا جائے۔