|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2023

کوئٹہ (آن لائن) مشیر وومن ڈیولپمنٹ شانیہ خان نے ایڈ بلوچستان کی رائٹ ٹو انفارمیشن کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈ بلوچستان کے ساتھ مل کر بلوچستان رائٹ انفارمیشن کمیشن بنانے کے لیے وزیراعلیٰ کے پاس بھی جانے کو تیار ہیں اور اس کے بننے سے صوبے میں احتساب اور شفافیت ہوگی اور ترقی کے دروازے کھل جائیں گے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈ بلوچستان عادل جہانگیر،میر بہرام لہڑی، ڈاکٹر اسحاق بلوچ، فوزیہ شاہیں، ثناء درانی، صحافی سلیم شاہد اور امتیاز احمد، ڈاکٹر شاہدہ علیزئی، شمائلہ اسماعیل، جمیلہ بلوچ، ضیاء بلوچ، گل خان نصیر، کنیز فاطمہ، ایڈوکیٹ عبدالحئی، رضا علی، شازیہ لانگو، میر بہرام بلوچ اور پی ایف ممبرز موجود تھے۔

اور اس بات پر زور دیا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون کو پاس ہوئے دو سال ہوئے ہیں مگر اس کی عمل درامد اب تک نہی ہوئی، وہ حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان انفارمیشن کمیشن کو جلد از جلد بنایا جائے تاکہ صوبے میں شفافیت اور احتساب ممکن ہوایسوسی ایشیئن فار انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ بلوچستان AID Balochistan ایک مقامی سماجی تنظیم ہے، جو بلوچستان میں معاشرے کے کمزور طبقات کی ایک موثر آواز سمجھی جاتی ہے.

ایڈ بلوچستان پچھلے 07 سالوں سے بلوچستان میں دی نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی NED کے تعاون سے ”معلومات تک رسائی کا 2021 کا قانوں ” The Right To Information Balochistan 2021 Act کے حوالے سے جدوجہد کررہی ہے۔ یہ قانون عوام کو ایک زبردست حق دیتی ہے،

جسے استعمال کرکے حکومتی اداروں سے کوئی بھی معلومات لیں سکتے ہیں اس سلسلے کی ایک کڑی ایک پروگرام ایکسپیرینس شیئرنگ سیمینار مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیاپروگرام میں مختلف طبقہ فکر کے لوگ شامل ہوئے جن میں مہمان خاص شانیہ خان نگران صوبائی مشیر برائے وومن ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ تھیں۔