|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2023

دنیا بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

مگر کیا کسی فرد پر گاڑی کو طے شدہ رفتار سے زیادہ چلانے پر کروڑوں روپے جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر امریکی ریاست جارجیا میں ایسا ہوا ہے اور جرمانے کی رقم دیکھ کر ڈرائیور کے ہوش اڑ گئے۔

 

کونر کاٹو نامی شخص کو 55 میل فی گھنٹہ کی بجائے 90 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے پر 14 لاکھ ڈالرز (11 کروڑ 65 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) جرمانے کا ٹکٹ تھما دیا گیا۔

کونر کاٹو کے مطاق 2 ستمبر کو گھر جاتے ہوئے گاڑی کو حد رفتار سے زیادہ تیزی سے چلانے پر انہیں جرمانے کی سزا کی توقع تھی، مگر یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ جرمانہ اتنا زیادہ ہوگا۔

جارجیا کے شہر Savannah کے رہائشی کونر کاٹو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جرمانے کی رقم دیکھ کر انہوں نے عدالت کا رخ کیا تاکہ معلوم ہوسکے کہ اتنی رقم کا ٹکٹ غلطی سے تو نہیں بھیج دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ‘مجھے فون پر ایک خاتون نے کہا کہ تیز رگتاری سے گاڑی چلانے پر 14 لاکھ ڈالرز جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے، میں نے کہا کہ یہ شاید ٹائپنگ کی غلطی ہے، جس پر خاتون نے کہا کہ نہیں آپ کو ٹکٹ میں درج رقم ادا کرنا ہوگی یا 21 دسمبر کو عدالت میں پیش ہونا ہوگا’۔

دوسری مقامی حکام نے واضح کیا کہ جرمانے کی اتنی زیادہ رقم ‘عارضی’ ہے۔

انہوں نے کہا کہ e-citation سافٹ وئیر نے یہ رقم خودکار طور پر ٹکٹ پر درج کی۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے جرمانے کی رقم کا تعین کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق یہ سافٹ وئیر زیادہ سے زیادہ ممکنہ جرمانے کو ٹکٹ پر درج کر دیتا ہے جس کے بعد عدالت کی جانب سے حتمی رقم کا تعین کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کونر کاٹو پر ایک ہزار ڈالرز تک کا جرمانہ عائد کیے جانے کا امکان ہے۔