|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2023

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کیخلاف جنگ میں بڑھتی ہوئی اموات کے بعد روسی خواتین پر زور دیا ہے کہ وہ آٹھ یا اس سے زیادہ بچے پیدا کریں اور بڑے خاندانوں کو ’معمول‘ بنائیں۔

دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق روس کی شرح پیدائش 1990ء کی دہائی سے تیزی سے گر رہی ہے، اس پس منظر میں حکام ملک میں آبادی بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، اس پس منظر میں ملک میں خواتین کو بچے پیدا کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔

 

واضح رہے کہ حال ہی میں روس کے وزیر صحت میخائل مراشکو نے تبصرہ کیا تھا کہ آج کی خواتین بچے پیدا کرنے کے بجائے تعلیم اور کیریئر پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں، خواتین کو چاہئے کہ وہ تعلیم حاصل کریں اور روزگار حاصل کریں، وہ مالی طور پر مستحکم ہونے کے بعد ہی شادی اور بچوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

ماسکو میں منگل کو ورلڈ رشین پیپلز کونسل میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں صدر پوتن نے کہا کہ روسی آبادی کو بڑھانا ’آنے والی دہائیوں کیلئے ہمارا ہدف‘ ہوگا۔
صدر پوتن نے کہا کہ ہمارے بہت سے لوگ خاندان کی روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں جہاں 4، 5 یا اس سے زیادہ بچے پروان چڑھتے ہیں، یاد کریں جب روسی خاندانوں میں ہماری دادیوں اور پردادیوں کے 7 اور 8 بچے ہوتے تھے۔

انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ آئیے ہم ان روایات کو محفوظ اور زندہ کریں، زیادہ بچے اور ایک بڑا خاندان معمول بن جانا چاہئے جو روس کے تمام لوگوں کیلئے زندگی کا ایک طریقۂ کار ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل روس نے ہم جنس پرستی کو شدت پسندی قرار دیا تھا۔