|

وقتِ اشاعت :   December 8 – 2023

؎کوئٹہ: نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابات کے دور میں سیاسی جماعتیں الزام تراشیاں کرتی ہیں لیکن نگراں حکومت الزام تراشی میں اپنا کردار ادا نہیں کرے گی، 8 فروری کو ملک بھر میں صاف و شفاف انتخابات ہونگے،

الیکشن ملتوی ہونے کی متعلق خبروں میں صداقت نہیں، سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ٹوئٹ کے ذریعے افغان حکومت کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اگر ٹوٹٹ کر نے کا مقصد انتخابی فضاء خراب کرنی تھی تو انتہائی افسوس کن عمل ہے، افغان وزراء کے پاکستان پاسپورٹ استعمال کرنے سے متعلق تحقیقات کر رہے ہیںذ مہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کے ہمرہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔

نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دورہ کوئٹہ کے موقع پربہت خوشی محسوس کررہاہوں پی ٹی وی بولان کے حوالے سے ہمارے پاس بہت سے شکایات تھیں،پی ٹی وی کوئٹہ سینٹر اور کوئٹہ پریس کلب کا دورہ کر کے درپیش مسائل کا جائز لیا ہے جسے جلد از جلد حل کر نے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے پی ٹی وی بولان کی نشریات بلوچستان کے دور دراز علاقوں تک پہنچائیں گے کوشش کریں گے کہ پی ٹی وی بولان کو سولیات فراہم کر کے چوبیس گھنٹے نشریات شروع کرسکیں،17 دسمبر سے پی ٹی وی بولان میں ہزارگی زبان میں نشریات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج اوپر کی طرف اور ڈالر نیچے آرہا ہے آئی ایم ایف اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کو شامل کیا گیا ہے پاکستان مستحکم ہورہا ہے خواہش ہے کہ جس حالت پاکستان نگراں حکومت کو ملا ہے آنے والے انتخابات تک اسے بہتر بنا کر منتخب حکومت کے حوالے کریں ۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات کے انعقاد پر شک وشیبات نہیں ہونے چاہیے نگراں حکومت کو مسائل ضرور درپیش ہیںلیکن 8فروری 2024کو صاف وشفاف انتخابات کا انعقاد کیا جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتخابات کے دور میں سیاسی جماعتیں الزام تراشی کرتی ہیں لیکن نگراں حکومت کسی بھی صورت الزام تراشی میں اپنا کردار نہیں ادا کریگی ، پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کے آفیشل اکائوٹ سے ایک ٹوئٹ کیا گیا انہیں ٹوئٹ کرنے کی سہولت موجود نہیں ہیں افغان مہاجرین سے متعلق معلوم نہیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ٹوئٹ کیایا پھر ان کے وکیل نے ٹوئٹ کیا ہے ،عمران خان پاکستانی عوام کی فکر کریں نگراں حکومت غیر قانونی تارکین وطن کو دھکے دیکرنہیں نکال رہی چند ایک خاندان جو رضا کارانہ طورپر نہیں جا رہے تھے انکے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک مہمان نواز ملک تھا اور رہے گا پاکستان کبھی کسی کی تضحیک نہیں کر سکتا ۔انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان یہ بتائیں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو کس معاہدے کے تحت رہا کیا گیا؟، قبائلی علاقوں میں دہشت کی علامت دہشتگردوں کو چھوڑا گیا، عمران خان اپنے ٹوئٹ کے ذریعے ایسا ما حول پیدا کر نے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے وہ اپنی جماعت کو انتخابات میں فائدہ پہنچا سکیں ،سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ٹویٹ کے ذریعے افغانستان کے حکومت کی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے اگر ٹویٹ کا مقصد انتخابی فضا ء خراب کرنی تھی تو انتہائی افسوس کن عمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی جماعت کو سیکورٹی کے حوالے سے بہت سے چیلنجز کا سامنا کر نا پڑا ہے لیکن نگراں حکومت انتخابات کے موقع پر ہر سیا سی جماعت کو تحفظ فراہم کر یگی۔

انہوں نے کہاکہ قبضہ گروپ پورے ملک کی ز مینوں پر قبضہ کر نا چاہتے ہیں لیکن کسی بھی صورت ریڈیو پاکستان کی زمین پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے ، ہم صرف وعدہ نہیں کر رہے بلکہ اسے پورا بھی کر کے دیکھائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ افغان وزراء کا پاکستان پاسپورٹ استعمال کرنے سے متعلق تحقیقات کر رہے ہیں

اس میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے کرنٹ افیئرز کے پروگرامز میں تمام رجسٹرڈ سیا سی جماعتوں کے نمائندوں کو موقع دیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر ایک سوال کے جواب میں نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ جمہوری نظام کے تحت ہر تنقید کو ویلکم کہتے ہیں۔