|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2024

تربت: بی این پی کے زیر انتظام کہنہ مشق سیاسی رہنما مرحوم ڈاکٹر حیات بلوچ کی تیسری برسی کے سلسلے میں تعزیتی ریفرنس بی این پی کے الیکشن سیل میں منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ تعزیتی ریفرنس میں سید احسان شاہ، مرحوم کے فرزند میران حیات، ڈاکٹر غفور احمد، التاز سخی، عبدالوحید آسکانی، عظیم گچکی، ابوالحسن آسکانی، خان محمد جان گچکی و دینے خطاب کیا۔ سابق صوبائی وزیر سید احسان شاہ نے خطاب کرتے ہوئے مرحوم ڈاکٹر حیات کی سیاسی و سماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کی اور کہا کہ ڈاکٹر حیات سنیئر سیاست دان اور سیاسی استاد رہے

وہ ایک کامل بلوچ اور محسن شخصیت تھے، سیاست کے علاوہ ان کے ساتھ مضبوط فیملی تعلقات رہے ہیں۔ ان کے بچے میرے بچے جیسے ہیں ڈاکٹر حیات کا شکریہ ادا نہیں کیا جاسکتا مکران کی سیاسی میدان میں ڈاکٹر حیات کا کردار کسی طور نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وہ ایک نڈر اور بہادر انسان تھے۔

مقررین نے کہا کہ میران کی شکل میں ڈاکٹر حیات ہمارے درمیان اپنے کردار اور روحانی حیثیت میں موجود ہیں میران حیات نے موجودہ الیکشن میں مخالفین کی غنڈہ گردی کا بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا۔الیکشن میں ورکروں نے جان فشانی سے مقابلہ کرکے 9 ہزار سے زائد ووٹ لیے، ان میں دھاندلی کا ایک ووٹ بھی شامل نہیں ہے،

انہوں نے کہاکہ الیکشن کی رات تمام پولنگ میٹیریل عملے کو دیے گئے اس کا مقصد مخالف پارٹی کو کامیاب بنانے کی سازش تھی اس کے باوجود ہم نے 9 ہزار ووٹ لیے ہارجیت الیکشن پروسس کا حصہ ہے کارکنان اپنی ہمت مت ہاریں ان کا حوصلہ ان کی کامیابی کا ضامن ہے یہ پہلا الیکشن ہے جس میں کامیاب ہونے والے احتجاج کررہے ہیں اس احتجاج میں عام لوگ ان کے ساتھ نہیں ہیں ڈاکٹر مالک کے ساتھ محض ایک یا ڑیڑھ سو سے زیادہ لوگ کسی بھی ریلی میں نہیں تھے۔ اسی طرح ایم ایٹ شاہراہ پر ان کے دھرنا میں صرف ایک درجن لوگ نظر آئے ہم احتجاج اور انتشار کی سیاست نہیں کرنا چاہتے

اگر ہم نے ایسا کیا تو نیشنل پارٹی سے بھتر انداز میں احتجاجی سیاست کرسکتے ہیں، بی این پی اگر کال دے تو ڈاکٹر مالک اور مولانا ہدایت الرحمن کے احتجاج سے زیادہ موثر انداز میں احتجاج کرسکتے ہیں الیکشن دھاندلی کے خلاف انتشار کے بجائے قانونی طریقہ کار اپناکر عدالتوں میں جائیں گے۔نیشنل پارٹی صرف دو سیٹوں کی جیت کے ساتھ اسمبلی میں کیا اقدام کرے کرے گی، نیشنل پارٹی اور ڈاکٹر مالک کو تربت میں 750 پوسٹس دوبارہ لانے کا چیلنج ہے

یہ غریبوں کی نوکریاں تھیں انہیں دوبارہ غریبوں میں تقسیم کیا جائے بڑی محنت اور کوشش سے ہم نے یہ پوسٹس پیدا کیں یہ اس علاقے کے نوجوانوں کا حق ہے ڈاکٹر مالک بدنیتی کے بجائے تربت کے غریب نوجوانوں کو ان کے نوکریوں کا حق دے۔ ڈاکٹر مالک کی. وجہ سے تربت کی پوسٹوں پر غیر مقامی افراد بھرتی کیے۔ انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ میں درجنوں اسامیاں ڈاکٹر مالک نے مقامی بے روزگار نوجوانوں سے چھین کر غیر مقامی لوگوں کو دیں۔ تعزیتی ریفرنس میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سنیئر کارکن سراج بیبگر نے ادا کیے۔