|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2024

کوئٹہ: میڑوپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ میں مبینہ گھوسٹ ملازمین کی مد میں 27کروڑ روپے سمیت ٹھیکوں، ٹیکسوں اور ریونیوکی مد میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ، میٹروپو لیٹن کارپوریشن کوئٹہ حکومت کی جانب سے متعدد بار معاملات کی درستگی کے باوجود صورتحال میں بہتری نہ آسکی۔

تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ برائے سال 2022-23میں انکشاف ہوا ہے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے نام پر 1400ملازمین تعینات کئے گئے ہیں جن کی تنخواہوں کا سالانہ خرچ 27کروڑ روپے سے زائد ہے تاہم جب ملازمین کے کوائف، جائے تعیناتی سمیت دیگر ضروری اشیاء طلب کی گئیں تو میٹروپولیٹن کارپوریشن اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہ کرسکی ۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں بغیر ٹینڈر کے 2کروڑ 79لاکھ روپے کی بیٹریاں، ٹائر اور یونیفارم خریدے گئے اس حوالے سے جب حکام نے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تو اس پر بھی کسی قسم کی پیش رفت کئے بغیر معاملے کو رفع دفع کر دیا گیا ۔

رپورٹ کے مطابق ریونیو اہداف کے حصول کی ناکامی کی مد میں خزانے کو 55کروڑ 93لاکھ روپے کا نقصان دیا گیاجبکہ 2کروڑ90لاکھ روپے کے کرائے بھی وصول نہیں کئے گئے ۔

رپورٹ کے مطابق دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے من پسند ٹھیکیداروں کو بھی ٹف ٹائل، سیوریج کے کاموں، سڑکوں کی تعمیر کے کام دیکر قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو بارہا کہنے کے باوجود بھی کسی قسم کی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔