|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2024

گوادر یونیورسٹی کا آرٹ اور فلم سازی کا مقابلہ دو اہم دنوں کے شاندار فائنل کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جس میں ابھرتے ہوئے فنکاروں اور فلم سازوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔ اختتامی تقریب مرکزی سیمینار ہال میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں مولانا ہدایت الرحمان، گوادر یونیورسٹی کے قابل وائس چانسلر پروفیسر عبدالرزاق صابر، ڈپٹی کمشنر گوادر اورنگ زیب بادینی، پرنسپل جی ڈی اے راجہ امتیاز حسین، رجسٹرار یونیورسٹی دولت خان، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنس پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، مقابلے کے ججز، معزز شخصیات، سینئر فیکلٹی ممبران اور طلباء کی بٖڑی تعداد نے شرکت کی۔
دو دنوں پر مشتمل اس پروگرام میں ہونے والے اس ایونٹ میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کیا جنہوں پینٹنگ اور اسکیچز سے لے کر شارٹ فلم پروڈکشن تک کے مختلف زمروں میں زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ مقابلے میں کل سو سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔
اختتامی تقریب کے دوران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے شرکاء کی غیر معمولی صلاحیتوں اور فنون سے لگن کو سراہا۔ انہوں نے نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کو فروغ دینے کے لیے اس طرح کی تقریبات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنی فنی کوششوں کو جاری رکھیں۔ وائس چانسلر نے تقریب کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے گزشتہ سال نیب بلوچستان کے زیر اہتمام انٹر یونیورسٹی سطح کے مقابلے جیتنے والوں کو بھی مبارکباد دی۔
تقریب کے مہمان خصوصی نومنتخب ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر کی پہچان صرف سی پیک کی وجہ سے نہیں بلکہ ہمارے باصلاحیت نوجوانوں کی وجہ سے ہونی چاہیے۔ انسان اپنی محنت اور صلاحیتوں سے آسمان تک پہنچ سکتا ہے۔ خطے کو باصلاحیت افراد کی ضرورت ہے اور یونیورسٹیاں ہی وہ ادارے ہیں جو باصلاحیت افراد پیدا کرتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر گوادر، اورنگ زیب بادینی نے بھی اس موقع پر اپنی موجودگی کا شرف بخشا، اور اس طرح کے متحرک اور جامع مقابلے کے انعقاد میں یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے ثقافتی اظہار اور کمیونٹی کی ترقی میں فن اور فلم سازی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مستقبل میں بھی اسی طرح کے اقدامات کے لیے حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔
دوسرے دن کی خاص بات تقسیم انعامات کی تقریب تھی، جہاں مختلف کیٹیگریز کے فاتحین کو ان کی شاندار شراکت پر مبارکباد دی گئی۔ مسحور کن پینٹنگز سے لے کر فکر انگیز شارٹ فلموں تک، ہر فاتح کو ان کے منفرد وژن اور فنکارانہ صلاحیتوں کی وجہ سے پہچان ملی۔
جیتنے والوں نے ایسے باوقار پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے موقع پر اظہار تشکر کیا اور فن اور فلم سازی کی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔