کوئٹہ: پا کستان تحریک انصاف کے مر کزی رہنما ء و سابقاسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ انتخابی نتا ئج کی تبدیلی اور دھاندلی کے نتیجے میں پارلیمنٹ پہنچنے والوں کے پاس حکومت کر نے کا کو ئی اخلا قی جواز نہیں، ہما را مطا لبہ ہے کہ آ ئین و قانون کے مطابق عوام کی مینڈیٹ کا احترام کیا جا ئے ، مقتدرہ ووٹ کو عزت دے یہی اس کامناسب وقت بھی ہے ۔
ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پیر کے روز کو ئٹہ میں پشتونخوا ملی عوامی پا رٹی کے چیئر مین محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد میڈیا نما ئندوں سے با ت چیت کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر پا کستان تحریک انصاف کے بیرسٹر سیف و دیگر بھی مو جو د تھے ۔
رکن قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھاہم محمود خان اچکزئی کے مشکور ہیں جنہوں نے ہمیں شرف ملاقات بخشی ہم ان کی دھاندلی کے خلاف جدو جہد اور تحریک کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آ ئین ملک کے ہر شہری کو حق دیتا ہے کہ وہ جسے چا ہے منتخب کریں اور جس کو مینڈیٹ ملے اس کے پا س حکومت کرنے کا اختیار بھی ہو مگر اس وقت پا کستان میں جو کچھ ہو رہا ہے
وہ سب کے سامنے ہیں یہاں حالیہ عام انتخابات میںعوام نے مینڈیٹ کسی ایک کو دیا مگر کا میاب کسی اور کو قرار دیا گیا ہے ہا ر نے والوں کو پتہ بھی ہے کہ وہ ہا ر چکے ہیں مگر پھر بھی وہ اسمبلیوں میں بیٹھیں گے ان کو شرم آ نے چا ہئے بلکہ ایک جعلی وزیر اعظم منتخب اورجعلی کا بینہ بنے گی ان کا کہنا تھا کہ سب نے دیکھا کہ پنجا ب میں وہ خاتون جو خود کو وزیر اعلیٰ سمجھ رہی ہے
کو پتہ ہے کہ کس طرح ہما رے لوگوں کو ان کے ساتھ شامل کیا گیا اور کس طرح دھاندلی کی گئی ایسے لوگوں کے پا س جو دھاندلی کے نتیجے میں آ ئے ہیں حکومت کر نے کا کو ئی اخلاقی جواز اور گنجا ئش ہی نہیں ہے ہما را مطا لبہ ہے کہ جس کو بھی عوامی مینڈیٹ ملا آ ئین و قانون کے تحت اس مینڈیٹ کا حترام کیا جا ئے سب جا نتے ہیں کہ کس طرح اسلام آ با د کے تین سیٹوں ، کرا چی ،لا ہو ر اور بلو چستان میں ہما رے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے ہم کہتے ہیں کہ فا رم 45کے مطابق ہما ری نشستیں 180بنتی ہیں جس کے تحت ہم آ سانی سے وفا ق میں حکومت بنا سکتے ہیں ہم مقتدرہ سے مطا لبہ کر تے ہیں کہ وہ ووٹ کو عزت دے یہی ووٹ کو عزت دینے کا وقت ہیں ،
انہوں نے کہا کہ ہم نے محمود خان اچکزئی سے ووٹ کی با ت نہیں کی بلکہ ہم نے آ ئین کی با لا دستی اور پارلیمان کے اختیار و دیگر سے متعلق تبا دلہ خیال کیا ہے دونوں جما عتوں کے ما بین مزید اجلاسوں اور مشترکہ فیصلے کر نے پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ اس موقع پر بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام ضروری ہوا کر تا ہے مگر پا کستان میں انتخابی عمل میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے فارم 45میں جیتے ہو ئے امیدواران کو فارم 47میں شکست خوردہ تسلیم کیا گیا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے سب سے پہلے انتخابی نتا ئج بدلنے اور دھاندلی کے خلافصدائے حق بلند کی جس کو ہم نے سپورٹ کیا ۔