کوئٹہ:وطن پال، وطن دوست اور ترقی پسند پارٹیوں کے اجلاس کے جاری کردہ بیان میں کیا گیا ہے جو باچا خان مرکز کوئٹہ میں پشتونخوانیپ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات محمد عیسی روشان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پشتونخوانیپ کے صوبائی سیکریٹری فقیر خوشحال کاسی، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری ندا سنگر، نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے صوبائی جنرل سیکریٹری اسفندیار خان کاکڑ، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری عنایت شاہ، امین اللہ، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلع کوئٹہ کے صدر ثنا اللہ خان، ضلعی جنرل سیکریٹری میر حمزہ خان، ضیا الحق، زیت روان اور زین اللہ درانی نے شرکت کی۔
اجلاس میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ 28 فروری 2024 بروز بدھ صوبائی اسمبلی کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جائیگا
اور تینوں پارٹیوں کے کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دو پہر01:00 بجے میٹروپولیٹن کے سبزہ زار پر جمع ہوکر اس احتجاجی مظاہرے میں بھر پور شرکت کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے
کہ 08 فروری کے جعلی انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ دھاندلی زدہ اور متنازعہ انتخابات تھے جس میں بہت بڑے پیمانے پر حقیقی طور پر کامیاب ہونے والے امیدواروں کے نتائج کو جعلی طریقے سے تبدیل کر کے ناکام امیدواروں کو عوام پر مسلط کیا گیا اور اب ان جعلی نمائندوں کے ذریعے جعلی حکومت بنا کر عوام کے حق حکمرانی کو ہمیشہ کیلئے غصب کرنے کی سازشیں جاری ہے
لیکن حقیقی سیاسی جمہوری قوتیں ان عوام دشمن سازشوں اور اقدامات کو ناکام بناتے ہوئے احتجاجی تحریک کو مزید منظم اور وسیع کریں گے۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ پشتونخوانیپ کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ، اے این پی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، این ڈی ایم کے چیئرمین محسن داوڑ اور پشتونخوانیپ کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے سمیت لاتعداد مثالیں موجود ہیں جسکی واضح کامیابی کو دھاندلی کے ذریعے ناکامی میں تبدیل کیا گیا
جبکہ این ڈی ایم کے چیئرمین محسن داوڑ اور ان کے کارکنوں پر بلا جواز قاتلانہ حملہ کرکے انہیں زخمی ا نکے تین کارکنوں کو شہید اور دوسرے کارکنوں کو زخمی کیا گیا اور اس طرح پورے ملک اور بلخصوص اس دوقومی صوبے میں دھاندلی، رشوت خوری اور قومی وصوبائی اسمبلی کی سیٹوں کی خرید وفروخت کاریکارڈ قائم کیا گیا جو قابل مذمت اور قابل گرفت ہے۔