کوئٹہ:کوئٹہ میں گیس پریشر میں کمی اور بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی گیس دفتر کے سامنے مظاہرہ کرنے والی خاتون ملازمہ نے گیس کمپنی حکام کے دفتر میں انہیں بددعائیں دیتے ہوئے حکومت سے اپیل کی ہے
کہ اس کا سدباب کیا جائے اور عوام اپنے حقوق کے حصول اور کمپنی سمیت گرانفروشوں کا محاسبہ کرنے کے لئے سڑکوں پر نکلیں میری کینسر کی مریضہ بیٹی کو کچھ ہوا تو میں کمپنی حکام اور ارباب اختیار کا جینا حرام کر دوں گا یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سوئی سدرن گیس کمپنی کے سامنے گیس پریشر میں کمی اور بندش کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں شامل ایک خاتون نے گیس حکام کے سامنے اپنی روداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں ایک ملازمہ ہوں میرے پانچ بچے ہیں
اور ایک بیٹی کینسر کی مریضہ ہے اور سوئی گیس دفتر کے قریب رہتی ہوں مین اپنی بیٹی کا علاج کراں یا گیس بھاری بھر کم بل ادا کروں 50 ہزار تنخواہ میں کیسے گزارہ کروں شدید سردی کی وجہ سے میری بیٹی کو بہت تکلیف ہے جناح ٹان وحدت کالونی بروری روڈ سمیت دیگر علاقوں میں گیس پریشر میں کمی اور بندش کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے
گزشتہ کئی روز سے آنے والی شدید سردی کی لہر بارش اور برف باری کے باعث بڑھتی ہوئی سردی کے دوران گیس کی بندش نے شہریوں کی مشکلات کو بڑھا دیا ہے آئے روز شہری گیس کی بندش کے خلاف سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں گیس کمپنی اور حکومت نے چپ سادھ رکھی ہے عوام اپنے حق کے لئے باہر نکلیں اور ایسے لٹیروں اور ظالموں کا محاسبہ کریں