کوئٹہ:گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کیلئے “پاکستان ڈیبیٹنگ چیمپئن شپ 2023/24” کے عنوان سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان کسی بھی معاشرے کا قیمتی سرمایہ ہیں ضروری ہے کہ ان کو جدید درس و تدریس دینے کے ساتھ ساتھ اپنی پوشیدہ صلاحیتوں کو ابھارنے اور ان میں نکھار پیدا کرنے کی ضروری سہولیات فراہم کریں۔
بلوچستان کے نوجوان باصلاحیت اور ملنسار ہیں لیکن جدید سہولیات اور مواقعوں کی عدم موجودگی کی وجہ سے وہ پیچھے رہ جاتے ہیں۔ اس موقع پر بیوٹمز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد حفیظ، ڈائریکٹر جنرل ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر ظہور بازئی کی زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک تھے۔
اردو اور انگلش کے جیتنے والے مقررین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کیلئے ہم نصابی سرگرمیوں کی اشد ضرورت ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم تعلیمی اداروں میں تعلیم کے ساتھ کھیل وکود کے مواقع بھی فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں سپورٹس کے مشاغل اور دیگر ہم نصابی سرگرمیوں کا فروغ بہت لازمی ہے صحت مندانہ سرگرمیوں کی اہمیت و افادیت کے باعث ان کو غیر نصابی سرگرمیوں کی بجائے ہم نصابی سرگرمیوں کا نام دیا گیا ہے یہ بات یقین کے ساتھ کی جا سکتی ہے
کہ جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دینے سے ایک صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے راہ ہموار ہو جائیگی۔ گورنر بلوچستان نے کہا کہ تخلیقی ذہنوں کو پیدا کرنے اور تنقیدی شعور کو پروان چڑھانے کیلئے تمام تہذیب یافتہ معاشروں میں ہم نصابی سرگرمیوں کو لازمی قرار دیا ہے آپ خوش نویسی، مصوری، موسیقی اور دیگر کتابوں کے مطالعہ کو بھی اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائیں۔
گورنر بلوچستان نے اس بات خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہ پاکستان کی کل آبادی کا بڑا حصہ جوانوں پر مشتمل ہے مگر ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا، ان کو روزگار کے مواقع فراہم کرنا اور ان کے مستقبل کو محفوظ کرنا بھی نہایت ضروری ہے۔ آخر میں گورنر بلوچستان نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے زیر اہتمام بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کیلئے “پاکستان ڈیبیٹنگ چیمپئن شپ کے منتظمین اور شرکاء میں یادگاری شیلڈز اور اسناد تقسیم کیے گئے۔