|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2024

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھٹو صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے کو تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 44 سال بعد تاریخ درست ہونے جارہی ہے۔

صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے سامنے آنے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سےگفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ آج سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ سنایا ہے، آصف  زرداری کی جانب سے بھیجے جانے والے ریفرنس میں عدالت نے مانا ہے کہ سابق وزیر اعظم ذالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل نہیں ملا۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے فیصلہ سنارہے ہیں۔

بلاول نے مزید کہا کہ آج ایک تاریخی قدم اٹھایا گیا ہے، 44 سال بعد تاریخ درست ہونے جارہی ہے، اس فیصلے سے پاکستان آگے جائے گا اور ترقی کرے گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کو پھانسی دیے جانے کا فیصلہ ایک ایسا داغ تھا جس کی وجہ سے عوام سمجھتے تھے کہ انصاف ملنا مشکل ہوگا، اب ہم تفصیلی فیصلے کے انتظار میں ہیں، جب تفصیلی فیصلہ آئے گا اور ہم وکلا سے مشاورت کرلیں گے تو میں تفصیل سے بات کرسکوں گا۔

انہوں نے جج صاحبان اور وکلا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے بعد امید ہے کہ نظام صحیح سمت میں چلنا شروع جائے گا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے بھٹو صدارتی ریفرنس میں رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا، سپریم کورٹ کی رائے متفقہ ہوگی، بھٹو کے ٹرائل میں بنیادی حق پر عمل نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ عدلیہ کا کام انصاف کی فراہمی ہے، تاریخ میں ایسے متعدد مقدمات ہیں جن میں درست فیصلے نہیں ہوئے، ماضی کی غلطیوں کے ازالے کے بغیر درست سمت میں نہیں جاسکتے۔