کوئٹہ:چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کانفرنس منعقد ہوا جس میں اینٹی اسمگلنگ، رمضان المبارک میں سستے بازارکا قیام، صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی، معیاری تعلیم کی فراہمی و دیگر متعلقہ آمور کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری سکولز صالح محمد ناصر، سپیشل سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی حبیب الرحمن کاکڑ، ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ محمد نور کھیتران، کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ذاہد سلیم، سیکرٹری انڈسٹریز عمران زرکون، ڈائریکٹر جنرل بلوچستان لیویز فورس نصیب اللہ کاکڑ، ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
چیف سیکرٹری نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو صوبے میں کامیاب انتخابات کے انعقاد پر مبارکباد دی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کو معیاری تعلیم، صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لیے اقدامات کررہی ہیں۔ انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو عوامی سہولت کے لیے ماہ رمضان سے پہلے سستے بازاروں کے انعقاد کی نشاندھی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے تمام سب ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں سستے بازاروں کا انعقاد کو یقینی بنایا جائیں
تاکہ عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی ممکن ہو اور سستے بازاروں میں سرکاری قیمت پر آٹے کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیں۔ اجلاس میں پرائس کنٹرول سمیت مختلف اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری کی پرائس فکسیشن کمیٹیوں کی مشاورت کے باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے باقاعدگی سے قیمتوں کی جانچ/چھاپے اور مانیٹرنگ کی جائے۔ انہوں نے اشیائے ضروریہ کی مقرر کردہ نرخوں پر فروخت اور دکانوں پر ریٹ لسٹ نمایاں جگہ آویزاں کرانے کی تاکید کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز باقاعدگی سے اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کی چیکنگ کیلئے مختلف منڈیوں اور مارکیٹوں کا دورہ کریں اور سرکاری نرخ نامے پر عمل درآمد نہ کرنے والے دکاندار یا ڈیلر کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز دکانداروں کو پابند کریں کہ وہ حکومت کے مقرر کردہ نرخوں سے زیادہ ہرگز وصول نہیں کرے اور تمام پیکنگ والی اشیاء جن پر نرخ درج ہوتے ہیں، مقررہ نرخوں پر ہی فروخت کی جائیں۔
انہوں نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیاء خوردونوش کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر کمشنرز نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈویژنز میں 769 دورے کیے ہیں جن میں سکولز، بازاروں، ہسپتالوں کے دورے شامل ہیں۔ غیر حاضر عملے کی خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اور ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
صوبے میں 454 غیر فعال سکولوں کو فعال کر دیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن کمیٹی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی کے اجلاس باقاعدگی سے منعقد کئے جارہے ہیں۔ بلوچستان لیویز فورس میں 42 اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔