کوہلو:کوہلو میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم کے حصول کیلئے آنے والی خواتین سے رقم کی کٹوتی کیخلاف شہری سراپا احتجاج متاثرہ خواتین کے ورثاء کا کہنا تھا کہ ماہ صیام میں جب ہمارے خواتین ڈیوائز ہولڈر کے پاس پہنچتے ہیں
تو جاری ہونے والی رقم میں سے 300 سے 500 روپے تک کٹوتی کی جاتی ہے دوسری جانب کوہلو میں ڈیوائز ہولڈرز کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے مستحق خواتین کو حکومت سے ملنے والی امدادی رقوم میں ناجائز طور پر کٹوتی کی شکایات پر ڈیوائز حکام نے فری میں کام کرنے سے انکار کردیا ڈیوائز ہولڈر کا کہنا تھا کہ مفت میں بالکل پیسے نہیں فراہم کرسکتے
اس موقع پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے انکار کرتے ہوئے سینٹر کو بند غیر معینہ مدت کے لئے بند کرلیا تین گھنٹے کی طویل اجلاس کے بعد ڈیوائس ہولڈ نے دوربارہ کام شروع کرلی تو کٹوتی کا سلسلہ بند نہیں ہوا متاثرہ شہریوں کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقے سے بمشکل سینٹر میں پہنچ جاتے ہیں اگر کٹوتی کی شکایت کرتے ہیں تو سینٹر کے ڈیوائز ہولڈ انگھوٹھے لگانے سے انکار کرتے ہیں جب اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو شکایت کرتے ہیں
تو وہ ہماری شناختی چین کر تھانے سے سنبھالنے کی دھمکی دیتا ہے۔ واضح رہے کہ جب سے امدادی رقوم کی تقسیم شروع ہوئی تھی تب سے لے کر تاحال غریب افراد کو ملنے والی امدای رقوم سے کٹوتی کا سلسلہ جاری ہے اور شدید عوامی احتجاج اور مطالبات کے باوجود ڈیوائس ہولڈرز کے خلاف قانون کے مطابق کوئی ٹھوس عملی اقدامات نہیں کئے گئے
جس کی وجہ سے ڈیوائس ہولڈرز من مانی کرتے ہوئے مستحقین کی رقم سے کٹوتی کرکے لاکھوں روپے کمارہے ہیں اور اس ناجائز کمائی میں تعلقہ انتظامیہ، بی آئی ایس پی اور ضلعی انتظامیہ بخوبی علم رکھتے ہیں کٹوتی کرنے پر کارروائی سے بچنے کیلئے ڈیوائس ہولڈرز نے سینٹر میں موجود خواتین اور بی آئی ایس پی حکام سے کام بند کرنے کی دھمکی دیتے ہیں۔