کوئٹہ: بلوچستان بار کونسل کے جاری ایک بیان میں چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ جحجز کے خط کی روشنی میں سوموٹو نوٹس لینے اور ریٹائرڈ جحج جسٹس تصدیق حسین گیلانی کی جانب سے حکومتی کمیشن سے دستبردار ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بار کونسل نے ہمیشہ ملک کے اندر آزاد عدلیہ کیلئے بے شمار قربانیاں دی ہیں جب بھی عدلیہ کی آزادی قدغن لگایا گیا
یہ کوشش کی گئی تو بلوچستان کے وکلاء ہمیشہ آواز بلند کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ جحجز کے خط کی روشنی میں بلوچستان بار کونسل نے پہلے روز ہی مطالبہ کیا تھا ان کی اعلی سطح پر تحقیقات ہونی چاہئے اور فل کورٹ تشکیل دے کر اس حساس نوعیت کے خط کا جائزہ لینا چاہئے بیان میں کہا کہ اسلام آباد سمیت ملک بھر میں کسی بھی خفیہ اداروں کے اہلکاروں کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ عدالتی امور میں مداخلت کریں بیان میں کہا گیا ہے
کہ وفاقی حکومت اس اہم حساس معاملے کو دبانے کیلئے ایک ریٹائرڈ جج پر مشتمل کمیشن بنا کر اس حساس نوعیت کے خط کو بھی سابقہ کمیشن کے طرح معاملے کو دبانا چاہتی ہے حکومتی کمیشن کے خلاف بلوچستان بار کونسل سمیت ملک بھر سے وکلاء رہنماؤں نے حکومتی کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے سوموٹو لینے کا مطالبہ کیا چیف جسٹس آف پاکستان کے سربراہی میں بننے والے کمیشن کا خیر مقدم کرتے ہیں۔