کوئٹہ : پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر دائود شاہ کاکڑ اور سید اقبال شاہ ایڈووکیٹ نے آئین اور قانون کی پامالی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کے خلاف ناروا سلوک بند کرکے چیف جسٹس کو لکھے جانے والے 6 ججز کے خط پر فل کورٹ بناکر انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے حقائق قوم کے سامنے لانے چاہئے پارٹی کی خواتین ورکرز اور دیگر قیادت کے خلاف جاری کارروائیاں ہمیں اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر سردار خادم حسین وردگ، شمس رند ایڈووکیٹ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کا فیصلہ معطل کیا ہے ختم نہیں کیا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف بنائے گئے توشہ خانہ مقدمہ اور دیگر بوگس سیاسی مقدمات کا خاتمہ کرکے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ انہوں نے اسلام آباد کے 6 ججز کے خط میں مقتدر قوتوں کی جانب سے عدالتی امور میں مداخلت کے معاملے پر تحفظات اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئین، قانون کی بالادستی اور آزاد عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں سپریم کورٹ کی جانب سے لئے گئے از خود نوٹس میں 7 رکنی بینچ کی بجائے فل کورٹ بنایا جائے اور کیس کی کارروائی ہر صورت براہ راست نشر کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو رات کے اندھیرے میں عوامی مینڈیٹ پر شب خون مار کر عوام کے مینڈیٹ کو چوری کیا گیا بلوچستان کے مختلف علاقوں بالخصوص کوئٹہ میں بدترین دھاندلی کی گئی جس کے نتیجے میں وفاق ، پنجاب سندھ اور بلوچستان میں جعلی حکومتیں بنائی گئی وفاق میں فارم 47 والی حکومت نے ملک میں مہنگائی کی تمام حدیں عبور کرلیں 11 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے کی وجہ سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا جس سے لوگ متاثر ہوں گے۔ انہوں نے خواجہ آصف کے حالیہ بیان کے پاکستان دیوالیہ کے قریب پہنچ چکا ہے جوکہ حکومت کی سابقہ اور موجودہ ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔
اسلام آباد کے چھ ججز کا سپریم جوڈیشل کونسل کو خط میں خدشات پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔ ان کا کہناتھاکہ (ر) جسٹس تصدیق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی ہے،جبکہ معزز ججز کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیٹیشن دائر کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے ان کاکہناتھاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ فوری استعفیٰ دیں۔