سینیٹ کی 30 نشستوں پر انتخابات آج ہورہے ہیں۔ تاہم ان میں سے خیبرپختونخوا کی 11 نشستوں پر سینیٹ انتخابات ملتوی کر دیئے گئے۔
مخصوص نشستوں پر منتخب اپوزیشن اراکین کو سپیکر کی طرف سے حلف نہ دلانے پر اپوزیشن اراکین نے انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی
دیگر نشستوں پر پولنگ کا وقت 9 بجے شروع ہوا اور 4 بجے تک جاری ہے گا۔
سینیٹ الیکشن میں پولنگ کا وقت شروع ہونے سے قبل ریٹرننگ آفیسر سمیت الیکشن کمیشن کا دیگر عملہ خیبرپختونخوا اسمبلی ہال میں پہنچا لیکن پولنگ کا وقت شروع ہونے کے باوجود ووٹنگ شروع نہ ہوسکی۔
اس موقع پر اپوزیشن ممبران نے ریٹرننگ آفیسر کے پاس درخواست جمع کرواتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہیں لیا گیا۔
اپوزیشن نے درخواست میں مؤقف اپناتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے 25 ارکان سے ابھی تک حلف نہیں لیا گیا، الیکشن ملتوی کیا جائے۔
جس کے بعد خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کر دیئے گئے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خبردار کیا تھا کہ اگر خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر نومنتخب اراکین کو سینیٹ سے پہلے حلف نہ دلایا گیا تو صوبے کی حد تک سینیٹ الیکشن ملتوی کردیا جائے گا۔
تاہم خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اس معاملے پر پیر کے روز پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ نومنتخب اراکین کا حلف تاحال نہیں ہوسکا۔
سینیٹ کی جن 30نشستوں پر آج انتخابات ہو ہونے تھے ان پر 59 امیدوار مدمقابل ہیں۔
قومی اسمبلی، سندھ اسمبلی، پنجاب اسمبلی، خیبرپختونخواہ اسمبلی ہال پولنگ اسٹیشنز میں تبدیل کیے گئے۔
الیکشن کمشنر پنجاب اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے کہ سینیٹ انتخابات کی پولنگ خفیہ رائے شماری سے ہورہی ہے، موبائل فون لے جانے پر پابندی ہے۔
خیبرپختونخواہ کی 11 نشستوں پر الیکشن ملتوی ہونے کے بعد سندھ کی 12، نشستوں، پنجاب کی 5 جبکہ اسلام آباد کی دو نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں۔
18 نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہوچکے، بلوچستان کی 11 جبکہ پنجاب کی 7 جنرل نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے۔
اسلام آباد میں دو نشستوں پر 4 امیدوار میدان میں ہیں، اسلام آباد سے جنرل نشست کے لئے پیپلز پارٹی کے رانا محمود الحسن مضبوط امیدوار ہیں اور ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لئے ن لیگی اسحاق ڈار مضبوط امیدوار ہیں۔
جنرل نشست پر آزاد امیدوار فرزند حسین شاہ جبکہ ٹیکنوکریٹ پر عنصر کیانی مدمقابل ہیں۔
پولنگ سے قبل الیکشن کمیشن نے بتایا تھا کہ ووٹ ڈالنے کے لیے چار رنگوں کے بیلٹ پپیرز استعمال ہوں گے، جنرل نشستوں کے لیے سفید رنگ کے بیلٹ پیپرز پر ووٹ کاسٹ ہو گا، ٹیکنوکریٹ نشستوں کے لیے سبز رنگ کا بیلٹ پیپر استعمال ہوگا۔ خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے گلابی رنگ کے بیلٹ پیپر ہوں گے، جب کہ غیرمسلم کی نشستوں کے لیے پیلے رنگ کا بیلٹ پپیر استعمال کیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی میں پولنگ اسٹاف نے سینیٹ انتخاب کیلئے فرائض سنبھا لیے۔
پولنگ سے قبل پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ووٹنگ کیلئے تمام انتظامات مکمل کیے گئے۔ بیلٹ بکس اور بیلٹ پیپرز اسمبلی پہنچائے گئے۔
صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا اسٹاف پولنگ آفیسرز کے فرائض انجام دے رہا ہے۔