پشین میں اپوزیشن کا تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت پہلا جلسہ ہورہا ہے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہم ملک میں جہاد کے لیے نکلے ہیں، یہ جہاد ملک کی آئین اور بالادستی کے لیے ہیں۔ تحریک تحفظ آئین کے صدر محموداچکزئی نے کہا کہ جعلی اسمبلیوں کو گرا دیں گے، عمران خان کل جو بھی تھا مگر آج پارلیمنٹ کا مضبوط ترین امیدوار ہے۔ جب کہ دوسری طرف انتظامیہ نے جلسے سے قبل پشین میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری و اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت بلوچستان نے جگہ جگہ پرناکے لگائے ہیں، کارکنوں اور پارٹی کے جھنڈوں کو نہیں چھوڑا جارہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگر فام 45 کی حکومت بنتی تو ملک میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے قائدین اور کارکنوں کو بلاجواز قید کیا گیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنےلائی جائے، فوٹیج کے سامنے آنے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہے۔
محمود خان اچکزئی
”تحریک تحفظ آئین“ کے صدر محموداچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں آئین کی بالا دستی نہ ماننے والوں کا مردہ باد کہتے ہیں، تمام اکائیوں کو برابری کا حق دینا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان تمام اکائیوں کا مشترکہ گھر ہے، آئین ملک کو جوڑنے کا ذریعہ ہے، تمام سیاسی کارکن جان لیں کہ بلوچستان کے باسیوں کے سامنے فصلی بٹیروں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر سیاسی جماعت کے رہنما عہد کریں کہ وہ فصلی بٹیروں کو قبول نہ کریں، عمران کل جو بھی تھا مگر آج پارلیمنٹ کا مضبوط ترین امیدوار ہے، عوام کی طاقت سے جعلی اسمبلیوں کو گرا دیں گے۔
پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ بلوچستان سیمت تمام قبائل کو انکے وسائل پر اختیار دینا ہوگا تب پاکستان مضبوط ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ عوام کے حقوق کا تحفظ کیا گیا تو ملک تا قیامت محفوظ رہے گا، خطے میں کسی وطن فروش کو برداشت نہیں کریں گے۔
شیر افضل مروت
پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ جلسہ گاہ پر آنے والے راستوں پر جگہ جگہ ناکے لگاکر سیاسی کارکنوں کو جلسے سے روکا گیا۔
انھوں نے کہا کہ جلسہ افسر شاہی کے خلاف اعلان جنگ ہے، جعلی مینڈیٹ سے آنے والی حکومت قائم رہنے والی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قائدین کو قید کرنے والے ہمارے روح پر قابض نہیں ہوسکتے، عوام کے سیلاب کے آگے پل نہیں باندھے جاتے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے قوم کو حقیقی آزادی کی سوچ دی، پاکستان میں آئین اور قانون کا گلہ گھونٹا گیا۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج کے لیے دلیر لوگ درکار ہیں، تاریخ دلیروں کو نہیں بھولتی، قوم کی آزادی چاہنے والے ہمارا ساتھ دیں، پی ٹی آئی لاہور میں تاریخی احتجاج کرے گی۔
سردار اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ آج جس تحریک کا آغاز ہوا ہے اس کا کریڈٹ پشتونخوامیپ کو جاتا ہے، جن سیاسی ورکروں کو قدرتی آفت نہیں روک سکی تو دفعہ 144 کیسے روکے گی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے سیاسی کارکنوں نے سخت ترین مارشل لاء کا مقابلہ کیا، بلوچستان کے لوگوں کو مارشل لاء، فوجی آپریشن اور حکومت خانے روک نہیں سکی تو دفعہ 144 کیا چیز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں فام 47 کی حکومت ہے اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، غیر قانونی الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔
اختر مینگل نے کہا کہ ملک میں عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ہم ہر اب تک ایک ایف آئی آر درج ہوچکی ہوگی، ہم فوج کا نام لیتے تو ہمیں غدار کہا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ایسے لوگوں کو کامیاب کرایا گیا جنہیں اہل محلہ بھی نہیں پہچانتے۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے بعد ملک کے ہر کونے سے لوگوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے، لوگ عید کی خوشیاں مناتے اور بلوچستان والے عید کے دن بھی اپنے پیاروں کو سڑکوں پر ڈھونڈ رہے ہوتے ہیں۔
حامد رضا
جلسے سے سنی علماء کونسل کےحامد رضا نے بھی خطاب کیا، ان کا کہنا تھا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی ابتداء بلوچستان سے ہوئی ، یہاں کےعوام کے لیے جس طرح آواز اٹھانی چاہیے تھی اس طرح نہیں اٹھا سکے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کسی کی جاگیر نہیں یہ بلوچوں، پشتونوں، پنجابیوں، سندھیوں کا پاکستان ہے، 8 فروری کو عوام نے ثابت کردیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کےساتھ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی آج جیل میں پاکستان کے حقوق کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس
پشین جلسہ سے خطاب میں متحدہ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں ٹکروں میں بانٹ دیا، بلوچستان میں کسی بھائی پر ظلم ہوگا تو پورے پاکستان میں ظلم ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ 8 فروری کو عوام جس کو حکمران لانا چاہتے تھے اس کو جیل میں ڈال دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کو پاؤں تلے روندا جا رہا ہے، ہمیں گھروں سے نکلنا ہوگا اس ملک کو بچانا ہوگا، پارلمینٹ کو بااختیار بنانا ہے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن کے جلسے سے قبل پشین میں انتظامیہ نے دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کرکے شہر میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی۔
انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ میں اپوزیشن اتحاد میں شامل جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں اپوزیشن اتحاد نے بلوچستان سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی احتجاجی تحریک کا نام “تحریک تحفظ آئین “ رکھا تھا جب کہ پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے آج کے جلسے کا اعلان کیا تھا۔