|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2024

خضدار:بی این پی کے رہنماء نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی میر جہانزیب مینگل نے کہا ہے کہ لاکھ رکاوٹوں کے باوجود وڈھ کے عوام نے ہمیں اپنی خدمت کا موقع دیا ہمارا مقابلہ ایک ایسے شخص سے تھا جس کے مظالم کے قصے ہرزبان زد عام ہے میرے ووٹوں پر ڈھائی ہزار کی کٹ لگا کر میرے مخالف کو آٹھ ہزار کے قریب جعلی ووٹ دی گئی اس کے باوجود میں آٹھ ہزار سے زائدبرتری حاصل کرکے کامیاب ہوا میری کامیابی کو ناکامی میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی کے مرکزی بپلیکشن سیکرٹری ڈاکٹر قدوس بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن چئیرمین لعل جان بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر بی این پی کے ضلعی جنرل سکرٹری عبدالنبی بلوچ۔

نائب صدر نور احمد میراجی۔تحصیل صدر سفر خان مینگل۔غلام نبی ایڈووکیٹ سمیت وڈھ خضدار نال زہری اور کرخ کے کارکنان بھی موجودتھے نو منتخب رکن اسمبلی میر جہانزیب مینگل کا کہنا تھا کہ وڈھ کے عوام ظالم جابر قوتوں کے مقابلے میں ہمیشہ بی این پی کا ساتھ دیا ہے آٹھ فروری کے عام انتخابات ہوں یا کہ 21 اپریل کے ضمنی انتخابات عوام نے بی این پی کا ساتھ دیا ہے حلقہ پی بی 20 خضدار تھری سے میں نے30455 ووٹ حاصل کئے جبکہ میرے مدمقابل امیدوار کو ٹوٹل 14000 کے قریب ووٹ پڑے مگر جب فارم 47 جاری ہوا جس میں میرے ووٹوں سے ڈھائی ہزار کی کٹ لگائی گئی جبکہ میرے مخالف کے ووٹوں میں کم و بیش آٹھ ہزار کا اضافہ کیا گیا

اس نا انصافی کے باوجود میرے ووٹ میرے مخالف سے آٹھ ہزار پانچ سو زیادہ ہیں حقیقت یہ ہے میرے مخالف میرے۔مقابلے میں آدھے سے بھی کم ووٹ حاصل کی ایک سوال کے جواب میں میر جہانزیب مینگل کا کہنا تھا کہ جب میری جیت کا اعلان ہوا فارم 47 ہمیں جاری ہوا اس کے بعد ڈی آر او کے آفس سے ووٹوں کی الیکشن کمیشن کے مقامی دفتر منتقلی ہوئی تو ہمیں خدشہ ہوا ہمارے مخالفین ہمارے ووٹوں کی ٹمپرنگ کر سکتے ہیں اور اپنے حق میں ٹھپے مارکر ہماری جیت کو ہار میں تبدیل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں اس خدشے کے پیش نظر ہمارے کچھ بندے نگرانی کر رہے تھے جنہیں ہمارے مخالفین کے کہنے پر گرفتار کرکے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں

جس کی میں تردید کرتا ھوں ایک سوال کے جواب میں میر جہانزیب مینگل نے کہا کہ کچھ پولینگ اسٹیشنوں سے بیلٹ پیپروں کی تعداد میں کمی کی شکایتیں ہمیں ملی جس کے تفصیلات یقیناً ہمارے پاس موجود ہیں جہاں تک ہماری ووٹوں میں کٹ لگانے کی بات ہے اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن سے رجوع کر رہے ہیں ہماری قانونی ٹیم اس حوالے سے کام کر رہی ہے اس کے علاوہ جہاں تک حلقہ پی بی 20 خضدار تھری میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرنے کا سوال ہے تو قانون ہمیں یہ کہتی ہے کہ اگر لیڈ چار ہزار سے کم ھو تو پھر ڈی آر او دوبارہ گنتی کرنے کا حکم دے سکتا ہے مگر یہاں ہماری لیڈ آٹھ ہزار سے بھی زیادہ ہے جس کے تحت یہاں دوبارہ گنتی نہیں ہوسکتی