|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2024

لیکشن میں مبینہ دھاندلی پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن ان حقائق کی روشنی میں تحقیقات کرے اور دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات کی جائیں۔

اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بیرسٹر گوہر، عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز نے پریس کانفرنس کی۔

بیرسٹر گوہر

تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں فارم 45 کے مطابق نتیجہ اخذ نہیں کیا گیا، فارم 47 کو بنایا گیا اور ہماری فتح کو شکست میں بدلا گیا۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ہم نے احتجاج کیا اور ہم نے جو اتحاد بنایا تھا وہ بھی احتجاج جاری رکھیں گے، ہم نے الیکشن کمیشن کو بارہا کہا کہ جو آپ کے پٹیشن ہیں ان پر جلد از جلد فیصلے کریں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہم قومی اسمبلی میں 180 نشستیں جیت چکے تھے اور ہماری نشستیں فارم 47 کے ذریعے دوسری جماعتوں کو دی گئیں جس کے نتیجے میں ہماری مخصوص نشستیں بھی چلی گئیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ میں بھی پٹیشن فائل کی لیکن وہ پٹیشن بھی آج تک سماعت کے لیے نہیں لگ سکی اور اب ہم نے الیکشن ٹریبونل میں پورے پاکستان میں 158 پٹیشن فائل کردی ہیں لیکن وہاں اتنے ٹریبونل نہیں کہ بروقت فیصلے ہوں لہٰذا ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاج، ٹریبونل، سپریم کورٹ، عدالتیں اور الائنس کے جلسوں کے ساتھ آج ہم 300 صفحات پر مبنی ایک وائٹ پیپر جاری کرنے جا رہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ یہ وائٹ پیپر ان حقائق پر مبنی ہے جسے گارجیئن، واشنگٹن پوسٹ، دی ٹائمز اور پاکستان کے پورے میڈیا نے تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن ان حقائق پر تحقیقات کرے اور وہ دیکھ لیں کہ ہمیں کس طرح ہرایا گیا، جو لوگ اس میں ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور مطالبہ کرنا چاہتے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کی جائیں تاکہ کسی بھی عام انتخابات میں کسی بھی موقع پر دھاندلی نہ ہو۔

عمر ایوب

اس موقع پر تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وائٹ پیپر سے ثابت ہوتا ہے کہ جب الیکشن کمیشن کو پتہ چلا کہ تحریک انصاف سوئپ کر رہی ہے تو ایک بھونڈا طریقہ اختیار کیا اور فارم 47 پر انحصار کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ہزار ووٹ کو تبدیل کردیا اور ہمارے سو ووٹ کو 1100 کردیا، یہ بھونڈا طریقہ کار اختیار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اربوں روپے دیے گئے تھے کہ وہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کرائیں، چیف الیکشن کمشنر اور ان کے کمیشن کے اراکین کو فوری طور پر مستعفی ہونا چاہیے کیونکہ انہوں نے عوام کی امانت میں کھلم کھلا خیانت کی ہے۔

عمر ایوب نے حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھی دھاندلی کا الزام عائد کیا۔

 

شبلی فراز

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ تاثر دیا جاتا ہے کہ ہمیشہ الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے، ہم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کی کوشش کی، ہم نےآوورسیز پاکستانیوں کو حق دینے کی بات کی۔

 

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام شفاف اور وقت پر الیکشن کروانا ہے، اسمبلی ختم ہونے کے بعد 90 دن میں الیکشن ہونا تھے، 90 دن میں انتخابات نہ کروا کر آئین کو توڑا گیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا گیا، انتخابی نشان چھیننے سے بڑا کوئی ظلم نہیں، انتخابی نشان نہ ملنے کے باوجود بڑی کامیابی حاصل کی۔

شبلی فراز نے یہ بھی کہا کہ عوام نے تحریک انصاف کو 3 کروڑ سے زائد ووٹ دیے، ووٹ کسی اور کو دینا عوام کے ساتھ ظلم ہے، حکومت کے پاس اخلاقی طور پر حق حکمرانی نہیں، ہم عوام کے سامنے تمام حقائق رکھنا چاہتے ہیں۔