قلات: چیف جسٹس آف بلوچستان ہائی کورٹ جناب ہاشم خان کاکڑ ایک روزہ دورے پر قلات پہنچ گئے ۔
انہوں نے تحصیل منگچر میں جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کر دیا چیف جسٹس نے قلات میں جوڈیشل لاک اپ کا دورہ کیا اور جوڈیشل لاک میں بند قیدیوں سے ان کے کیسز کے متعلق پوچھا اور بعض معمولی کیسز میں قید قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا بعد ازاں۔ انہوں نے شاہی دربار قلات کا دورہ کیا اور خان آف قلات کے صاحبزادہ محمد احمد زئی سے ملاقات کی اور قائد اعظم کے زیر استعمال چیزیں دیکھی چیف جسٹس جناب ہاشم کاکڑ نے بلوچستان پارک کا بھی دورہ کیا انہوں نے مقامی ریسٹ ہاؤس میں قلات بار کی جانب سے اپنے اعزاز میں دی گئی ظہرانہ میں بھی شرکت کی وکلاسے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ کوشش کررہے ہیں
کہ لوگوں کو ڈور اسٹیپ تک انصاف فراہم کرے بلوچستان کی تاریخ قلات کے بغیر نامکمل ہے یہ نصیر خان نوری کی سرزمین ہے مگر قلات کو یکسر نظر انداز کیا گیا قلات میں قلعہ میری کے طرز پر جوڈیشل کمپلیکس بنائینگے اور اسی سال قلات جوڈیشل کمپلیکس کوپی ایس ڈی پی میں ڈلوایا جائے انہوں نے ریزیڈیشنل کالج کی کام میں سست روی اور ڈی ایچ کیو میں ڈاکٹرز کی کمی کا نوٹس لیا
اس موقع پر جسٹس عبداللہ بلوچ جسٹس روزی خان بڑیچ رجسٹرار داود ناصر ایڈوکیٹ جنرل آصف ریکی سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو قمبردشتی ان کے ہمراہ تھے منگچر آمد پرسیشن جج قلات نجیب قریش جوڈیشل مجسٹریٹ جسٹس اظہر قاضی قلات محمدجان رکن مجلس شوری محمداقبال ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان ایڈوکیٹ میر نصیر احمد بنگلزئی ڈپٹی کمشنر قلات فلائٹ لیفٹینینٹ ریٹائرڈ بلال شبیر ڈی آئی جی قلات رینج منیر شیخ ایس ایس پی دوستین دشتی ڈی آئی جی جیل خانہ جان نوید ضلعی افسران ایکسین بی اینڈ آرعبدالغفارمندوخیل اسسٹنٹ کمشنر منگچر اکبرعلی مزارزئی ڈی ایچ او ڈاکٹر نسیم لانگو ایکسین پی ایچ ای سہیل باروزئی سپورٹس آفیسر میر اصغر لانگو وکلابرادری علاقہ معززین نے انکا پرتپاک استقبال کیا جبکہ پولیس کے چاک وچوبنددستے نے چیف جسٹس کو سلامی دی۔اس موقع پر سی اینڈ ڈبلیو کے فیض محسن نے چیف جسٹس کو کمپلیس میں بنائے گئے دفاتر کے کام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔