امریکی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ صدر بائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو انتہائی تلخی کے ماحول میں ہوئی جبکہ بائیڈن نے خبردار کیا کہ ممکنہ ایرانی حملے کے بعد اسرائیل نے دوبارہ جواب دینے کی کوشش کی تو امریکہ سے کسی مدد کی توقع نہ رکھے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر بائیڈن نے نیتن یاہو سے ایک یا دو ہفتوں کے اندر جنگ بندی معاہدے کو حتمی انجام تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ جوبائیڈن کا کہناتھا کہ ایران نے حملہ کیا تو ہم تحفظ کے لیے اسرائیل کی مدد کریں گے، میں چاہتا ہوں ایک یا دو ہفتوں میں جنگ بندی معاہدہ ہونا چاہیے، کشیدگی کو ہوا دی تو اسرائیل امریکا سے مدد کی توقع نہ رکھے۔
دوسری جانب پینٹا گون نے بیان جاری کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا اور کہا کہ جنگ کو بڑھانا ناگزیر نہیں ہے، کشیدگی کم ہوگی تو تمام ملکوں کو اس سے فائدہ ہوگا، اسرائیل کو خطے میں امریکی پوزیشنز سے آگاہ کردیا ہے، خطے میں مزید تعیناتیوں کا فیصلہ نہیں کیا۔
غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ ایران کی جانب سے 12 اگست کو اسرائیل پر مبینہ حملہ کرنے کا منصوبہ ہے ، ایران کو حملے میں حزب اللہ کی معاونت حاصل ہوگی،12 اگست کو یہودیوں کا مذہبی طور پر یوم سوگ ہے اور اس خاص دن پر اسرائیل کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔