کوئٹہ، اپوزیشن ارکان کا ایوان میں احتجاج اپوزیشن ارکان پلے کارڈ اٹھائے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج اور اپوزیشن ارکان سرحد پر ایرانی تیل کے کاروبار اور تیل کی ترسیل پر پابندیوں کے خلاف احتجاج کیا اس موقع پر اسد بلوچ کا کہنا تھا کہ ایرانی تیل کے کاروبار سے 50 لاکھ لوگوں کا روزگار منسلک ہے افسوس اسے سمگلنگ کا نام دیا جارہا ہے یہ روزگار ہے لوگوں کو متبادل روزگار دیا جائے استحصال نہ کیا جائے مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام لوگوں کو روزگار دینا ہے چھیننا نہیں صوبائی حکومت بتائے کہ وہ بارڈر بندش کے فیصلوں کی حمایت کرتی ہے یا نہیں اسلام آباد بیٹھے حکمران ہمیں جانور کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں انجینیر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ مکران ڈویژن میں سرحدوں پر تجارت کھولنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں مکران اور افغانستان سے ملحقہ چمن بارڈر کو کھولا جائے،