کوئٹہ:نیشنل پارٹی کی صوبائی خواتین سیکرٹری ورکن اسمبلی کلثوم نیاز بلوچ نے بولان میڈیکل کالج میں طلباء تنظیموں کے درمیان تصادم پر افسوس اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے لاٹھی چارج ،شیلنگ و گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ گرفتار طلباء کو فوری رہا اور تشدد میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے نہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خوف وہراس کا ماحول پیدا کرکے محکوم اقوام پر تعلیمی اداروں کے دروازے بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے بی ایم سی واقعہ بھی اس سلسلے کی کڑی ہے جس کا مقصد وہاں بھی فورس تعینات کرنا ہے
انہوں نے کہا کہ بلوچ اور پشتون دونوں برادر اقوام اور صدیوں سے ایک دوسرے کیساتھ رہتے ہیں ایک گھر میں بھائیوں کے درمیان بھی چھوٹے موٹے مسائل ہوتے ہیں اس طرح تعلیمی اداروں میں اس قسم کے واقعات کوئی انہونی بات نہیں لیکن انتظامیہ نے اس مسئلہ کو بڑھا چڑھا کر دونوں برادر اقوام کو دست وگریباں کرنے کی سازش کی اور اب کالج وہاسٹل کو بھی بند کرکے طلباء کو نکال دیا جو آج مشکل صورتحال سے دوچار ہیں انہوں نے کہاکہ کالج اور ہاسٹل کو فوری کھولنے کا مطالبہ اور طلباء تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ معمولی باتوں پر لڑائی جھگڑوں سے گریز کریں کیونکہ اس کا نقصان نہ صرف انہیں بلکہ صوبے کو بھی ہوگا طلباء اختلافی مسائل مل بیٹھ کر حل کریں،انہوں نے ایگریکلچر کالج سے بھی طباء کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تھری ایم پی اے اور فورتھ شیڈول کے نام پر طلباء میں خوف وہراس پھیلانے کا سلسلہ بند کرکے گرفتار طلباء کو رہا کیا جائے۔
Leave a Reply