کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام کے رہنماء ورکن بلو چستان اسمبلی حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 6اضلاع میں پاک ایران بارڈر بندش سے ہزاروں لوگ بیروزگار ہونگے لوگ بھوک سے مر جائینگے بدامنی میں اضافہ ہو گا کیونکہ بارڈر سے ہزاروں لوگ روزی روٹی کما کر اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہیں بلوچستان میں روزگار کے متبادل کوئی ذرائع نہیں وفاق کی جانب سے بارڈر بندش کا فیصلہ قطعی درست نہیں وفاق بلوچستان کے معروضی حالات کو مدنظر رکھ کر بارڈر بندش کا فیصلہ فی الفور واپس لے کیونکہ بارڈر سے سرحدی اضلاع کے زیست و موت وابسطہ ہے وفاق بارڈر بند کرتی ہے تو لوگوں کو نوکریاں اور روزگار دلائے تب بند کرے
آج بلوچستان میں بیروزگاری ہے لوگ بارڈر سے منسلک باعزت روزگار کر رہے اور ہزاروں لوگ مستفید ہو رہے ہیں وفاق کو صوبے سے ناانصافیوں کے لئے اچھے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے بارڈر بندش کا فیصلہ درست نہیں ہے لوگ سراپا احتجاج ہیں نہ جانے وفاق کیوں اسطرع کے فیصلے کر رہی ہے بار ڈر بندش پر مجھ سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے بلوچستان اسمبلی کے فورم پر آواز بلند کی بار ڈر سے منسلک افراد نے بلوچستان اسمبلی سمیت مختلف اضلاع میں پرامن احتجاجی مظاہرے کئے حاجی میر زابد علی ریکی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بارڈر بندش کا فیصلہ فوری طور پر واپس لے۔