پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی اور وزارت عظمیٰ کا منصب چھنجانے کے بعد بانی پی ٹی آئی نے براہ راست اس کا ذمہ دار امریکہ کو قرار دیا تھا۔
انہوں نے اسلام آباد کے ایک جلسے میں کا غذ کا ایک ٹکڑا لہرتے ہوئے بتایا کہ امریکہ سے سائفر بھیجا گیا ہے میری حکومت کو ختم کرنے کیلئے اور اس میں ملک کے اندر سے سازش تیار کی گئی ۔
پھر بانی پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ پر بھی اپنی حکومت کے خاتمے کاالزام لگایا۔
یعنی موصوف نے اتنے یوٹرن لئے اورگمراہ کن پروپیگنڈہ کے ذریعے انتشار پھیلایا ،لوگوں کے ذہنوں میں زہر انڈیلنے لگا جس کا سلسلہ تاہنوز جاری ہے۔
اب ایک بار پھر بانی پی ٹی آئی کی بیگم بشریٰ بی بی نے ایک نیا پروپیگنڈہ شروع کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے میں سعودی عرب کا کردار ہے۔
گزشتہ دنوں بانی پی ٹی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں، باجوہ کو کہا گیا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔
بشریٰ بی بی کے مطابق باجوہ کو کہا گیا ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لیکر آئے،کہا گیا ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں ۔
تب سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کردیا گیا، میرے خلاف گند ڈالا گیا ، بانی پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیا۔
24 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے بشریٰ بی بی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پیغام دیا ہے کہ سب 24 نومبر کے احتجاج کا حصہ بنیں، 24 نومبر کی تاریخ کسی صورت تبدیل نہیں ہوگی، جب تک بانی پی ٹی آئی خود تاریخ بدلنے کا اعلان نہیں کرتے احتجاج کی تاریخ تبدیل نہیں ہوگی۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاج آئین اور قانون کے مطابق ہوگا، قانون کے مطابق کسی کو پرامن احتجاج سے نہیں روکا جاسکتا۔ بہرحال اب بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماء یہ دعویٰ نہ کریں کہ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کو لیڈ کرتی نظر آرہی ہیں، متنازعہ بیانات اور احتجاجی تحریک کیلئے ہدایات بھی دے رہی ہیں۔
ان کا سعودی عرب کے متعلق متنازعہ بیان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی سازش ہے جس طرح سے امریکہ پر الزامات لگاکر لوگوں کو گمراہ کن پروپیگنڈہ کا شکار کیا گیا جس سے تعلقات میں خرابی پیدا ہوئی۔
سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، سعودی عرب نے ہرمشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، معیشت کے حوالے سے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
حال ہی میں سعودی عرب نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔
ملکی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہورہی ہے مگر پی ٹی آئی ہر وقت پروپیگنڈہ مہم اور احتجاج کے ذریعے سیاسی عدم استحکام اور معیشت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے ۔
بہرحال سابق آرمی چیف نے کسی کالز کے آنے کی تردید کی ہے مگر حکومت کو اس بیان کو سنجیدگی کے ساتھ لینا چاہئے اور اس کی پکڑ ہونی چاہئے ۔
احتجاج اندرونی معاملہ ہے مگر دوست ممالک کے متعلق غلط بیانی ریاست کے خلاف سازش ہے جس پر خاموش نہیں رہنا چاہئے۔
امید ہے کہ حکومت دوست ممالک کے ساتھ تعلقات میں خرابی پیدا کرنے والوں کے ساتھ کسی صورت رعایت نہیں برتے گی۔
پاک سعودی تعلقات خراب کرنے کی سازش، بشریٰ بی بی کے بیان پر حکومتی ردعمل کیا ہوگا؟
وقتِ اشاعت : 5 hours پہلے
Leave a Reply