پسنی: بلوچستان کے ساحل میں سمندری حیات کی نسل کشی سے مچھلیاں ناپید، مقامی ماہی گیر نان شبینہ کے محتاج، غیر قانونی شکار سے بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے، مقامی ماہی گیروں کی دہائی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں گزشتہ طویل عرصے سے مختلف سمندری حدود میں مسلسل غیر قانونی شکار اور گجہ ٹرالنگ سے سمندری حیات کی نسل کشی ہورہی ہے جس کے باعث مچھلیوں کی کئی نسلیں معدوم اور نایاب ہوگئے ہیں جس سے سمندرسے وابستہ مقامی ماہی گیروں کی روزگار ختم ہوکر رہ گیا ہے۔ مقامی ماہی گیروں نے صوبائی حکومت اور متعلقہ ادروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر قانونی سمندری شکار اور سمندری حدود کی تحفظ یقینی بناکر مقامی لوگوں کی روزگار کو تحفظ فراہم کریں۔
Leave a Reply