|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی حب زون کی جانب سے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے لگائی دو روزہ کتب میلہ پر پولیس نے دھاوا بول کر وہاں موجود دوستوں کو ہراساں کرکے ان کی پروفائلنگ کی اور کتب میلہ کو زبردستی ختم کروایا دیا۔ ایک طرف معاشرے کے بچے کتب خریدنے دوردراز سے آئے ہوئے تھے اور کتابیں خریدرہے تھے جبکہ دوسری جانب پولیس کتابوں کو زبردستی غنڈہ گردی سے ہٹوانا انتہائی افسوسناک و شرمناک ہے۔


آج بُک اسٹال کا دوسرے دن پر پولیس کی بھاری نفری پریس کلب پر پہنچ کر کتب میلہ کو ختم کرنے پر مجبور کیا اور ان کو یہ کہہ کر زبردستی اسٹال ختم کراویا گیا کہ پریس کلب کے یہاں کتب میلہ لگانے کی اجازت نہیں۔ جب پولیس آفیسر کو پوچھا گیا کہ کوئی لٹر یا نوٹفیکشین دکھا دیں جہاں یہ لکھا ہو، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ خود لیٹر ہیں۔

یہی کتابیں پاکستان کے ہر شہر وا بک اسٹور پر آسانی دستیاب ہیں مگر بلوچستان میں کتب میلہ لگا کر علم پھیلانے پر قدغن ہے۔ یہ نہ صرف علم دشمنی ہے بلکہ یہ بلوچ علم دشمنی

ہے، یہ ملک و سرکار نہیں چاہتی کہ بلوچ پڑھیں اور بلوچ معاشرے میں علم کی فضا قائم ہو۔
پولیس کی جانب سے زبردستی کتب میلہ کو ختم کروانے اور ایسے غنڈہ گرد و علم دشمن رویوں کی سخت الفاظ میں مزمت کرتے ہیں، اور زمہ داران کو واضح کہنا چاہتے ہیں ہم بلوچستان میں علم کی روشنی پھیلانے کی جدو جدہ میں ایک قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مرکزی ترجمان بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *