|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے ایک پریس کانفرنس میں تعلیمی اصلاحات کے حوالے سے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں اساتذہ کی کمی کے باعث کئی اسکول بند تھے، جنہیں بحال کرنے کے لیے کنٹریکٹ پالیسی کے تحت مقامی سطح پر اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بھرتیوں میں میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے امیدواروں کی تعلیمی ڈگریوں کے نمبرز کی بنیاد پر انتخاب کیا جا رہا ہے۔ تاہم، جعلی ڈگریوں سے متعلق شکایات موصول ہوئی ہیں، خاص طور پر کوہلو اور ڈیرہ بگٹی کے علاقوں سے، جن کی تحقیقات کے لیے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو حکم دیا ہے۔

امتحانات میں نقل کی روک تھام کے لیے بھی سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔ امتحانی مراکز میں انتظامی افسران کو سپرنٹنڈنٹ تعینات کرنے اور 430 مراکز میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کے علاوہ ایف سی کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔

مزید برآں، سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے تحت ٹیسٹ اور انٹرویو کے ذریعے 3891 اساتذہ کی بھرتی آئندہ ہفتے مکمل کر لی جائے گی، جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید 9 ہزار اساتذہ کو میرٹ پر بھرتی کیا جائے گا۔

ترجمان نے واضح کیا کہ جعلی ڈگری یا غیر قانونی اقدامات کے مرتکب امیدواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جس میں تین سال کے لیے سرکاری ملازمت کے لیے نااہلی اور قانونی چارہ جوئی شامل ہے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ تعلیمی اصلاحات کا تسلسل برقرار رکھا جائے گا تاکہ بلوچستان کے تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *