کوئٹہ:بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے صوبائی کوارڈی نیٹر ڈاکٹر ذوالفقار بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایڈز میں مبتلا رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 2823ہے جبکہ صوبے میں ایک سال کے دوران462رجسٹرڈ مریضوں کا اضافہ ہوا ہے ایڈز کے حوالے سے بلوچستان کے 6اضلاع کو ہائی رسک قرار دیا گیا ہے ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو ڈپٹی صوبائی کوارڈی نیٹر ڈاکٹر داود خان اچکزئی ،روزینہ خلجی اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ڈاکٹر ذوالفقار بلوچ نے کہا کہ دنیا بھر میں یکم دسمبر کو ہرسال ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے اس دن کومنانے کا مقصد ایڈز کے وائرس کے بارے میں عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنا ہے اوران لوگوں کو یادکرنا ہے جو ایڈز کی وجہ سے وفات پاچکے ہیں سرخ ربن عالمی سطح پر ان لوگوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کی علامت ہے جو ایڈز میں مبتلا ہوچکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی ایک ایسا وائرس ہے جو کچھ عرے کے بعد جسم کے مدافعتی نظام کو تباہ کردیتا ہے دفاعی نظام مفلوج ہونے کی صورت میں جو بھی بیماری انسان کے جسم میں داخل ہوجاتی ہے وہ سنگین اور مہلک صورت اختیار کرجاتی ہے اور بغیر علاج موت ہی اسکا انجام ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ آئی وی متاثرہ شخص کے زیراستعمال سرنج ، آلات جراحی ،حجام کے استعمال میں آنے والے آلات ،کان ،ناک میں سوراخ کرنے کیلئے استعمال میں آنے والے آلات اور دانت نکلواتے وقت استعمال میں ہونے والے آلات سے ہوتا ہے دوسرا طریقہ متاثرہ ماں سے پیدا ہونے والے بچے میں یہ داخل ہوجاتا ہے جبکہ تیسرا ذریعہ ایچ آئی وی متاثرہ شخص سے غیر محفوظ جنسی تعلقات روارکھنے سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایڈز سے متاثرہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد2823ہے جن میں سے کوئٹہ میں2262،تربت میں 355، حب میں 94lلورالائی میں 65اور نصیرآباد میں 47رجسٹرڈ ایڈز کے مریض ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس سال ایڈز کے مریضوں کی تعداد متوقع طور پربڑھتی ہوئی 7سے 9000ہوسکتی ہے جن میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد2823ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایڈز کے حوالے سے بلوچستان کے 6اضلاع کو ہائی رسک قراردیا گیا ہے جن میں کوئٹہ ، گوادر،تربت ، ژوب ،شیرانی اور نصیرآباد شامل ہیں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر صوبائی ایڈز کنٹرول پرگرام نے خاران ، ژوب ،خضداراور سبی میں ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سینٹرز قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس سے مریضوں کو علاج معالجے کی سہولت میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں ایڈز کے ٹیسٹ کی کیٹس موجود ہیں ایک ال کے دوران 1لاکھ سے زیادہ لوگوں کے ایچ آئی وی اسکریننگ کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں بلوچستان کی تمام ڈسٹرکٹ اور سینٹرل جیلوں میں یہ ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔
Leave a Reply