|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

گوادر:وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کسی بھی منصوبے پر عمل درآمد سے قبل مقامی نمائندوں اور آبادی کو اعتماد میں لینا ضروری ہے،مقامی ماہی گیروں کے تحفظات دور کئے بغیر منصوبے پر عمل درآمد بے سود ہوگا،شپ بریکنگ یارڈ منصو بے با رے تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے اور بتا یا جا ئے کہ مذکو رہ منصو بے سے مقامی آبادی کو کیا فائدہ اور کیا نقصان ہوگا ، ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ٹرالنگ نے سمندری حیات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے غیر قانونی ٹرالنگ کو بہر صورت سختی سے روکنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز گوادر میں اظہار خیال کر تے ہو ئے کیا ۔وزیر اعلیٰ بلو چستان گزشتہ روز گوادر پہنچے تو منتخب علاقائی اراکین پارلیمنٹ اور چیف سیکرٹری بلوچستان بھی ان کے ہمراہ تھے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان کو گوادر سے متصل ساحلی علاقے سربندن میں شپ بریکنگ یارڈ کی مجوزہ سائٹ پر بریفنگ دی گئی جس پروزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے حکم دیا کہ شپ بریکنگ یارڈ منصو بے با رے تفصیلی رپورٹ مرتب کی جائے اور اس میں بتا یا جا ئے کہ مذکو رہ منصو بے سے مقامی آبادی کو کیا فائدہ اور کیا نقصان ہوگا ، انہوں نے ہدایت کی کہ منصو بے کے تمام پہلوئوں سے جائزہ لینے کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جائیں

انہوں نے کہا کہ کسی بھی منصوبے پر عمل درآمد سے قبل مقامی نمائندوں اور آبادی کو اعتماد میں لینا ضروری ہے مقامی ماہی گیروں کے تحفظات دور کئے بغیر منصوبے پر عمل درآمد بے سود ہوگا عام آدمی کو اعتماد دلانا ہوگا کہ شپ بریکنگ یارڈ سے مقامی لوگ متاثر نہیں ہوں گے دیکھنا ہوگا کہ اس منصوبے سے عام آدمی کی زندگی میں کیا مثبت اثرات مرتب ہوں گے، عوامی مفاد کے برعکس کوئی فیصلہ نہیں کریں گے اور کثیر الجہتی مشاورت کے بعد ہی اس سلسلے میں حتمی فیصلہ لیں گے،انہوں نے ہدایت کی کہ مقامی منتخب پارلیمانی نمائندے ، عمائدین اور عوام سے مشاورت کرکے قابل قبول فارمولا مرتب کیا جائے

 وزیر اعلی بلوچستان نے صو بے کے ساحلی علاقوں میں غیر قانونی ٹرالنگ پر سخت اظہار برہمیکا اظہار کیا اور کہا کہ یہی صورتحال رہی تو آئندہ کچھ سالوں میں سمندری حیات معدوم ہوجائیں گی غیر قانونی ٹرالنگ نے سمندری حیات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے ہمیںغیر قانونی ٹرالنگ کو سختی سے روکنا ہوگا ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *