تربت: سی پیک شاہراہ پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جاری دھرنا منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کے حق میں احتجاج اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک اہم پیش رفت نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا ہے کہ ایم ایٹ شاہراہ سی پیک زیرو پوائنٹ ہوشاب پر جاری پرامن دھرنا میں حکومت یا انتظامیہ کی طرف سے تاحال ہمارے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
ہم عوام اور متعلقہ حکام کو آگاہ کرتے ہیں کہ کہ ہمارا پرامن دھرنا، جو 24 دسمبر 2024 کو سی پیک زیرو پوائنٹ ہوشاب پر شروع کیا گیا تھا، بدستور جاری رہے گا۔ ہم نے بارہا حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، ہماری جائز شکایات اور مطالبات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ہم فیملی کی طرف سے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبات کرتے ہیں کہ ہمارے خاندان پر عائد کی جانے والی اجتماعی سزا کو فوراً ختم کیا جائے، جو بنیادی انسانی حقوق اور عزت نفس کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ہمارے خاندان کے افراد پر ہونے والے جسمانی اور نفسیاتی تشدد کو فوری طور پر روکا جائے، جس نے ناقابل تلافی نقصان اور سخت تکلیف پہنچائی ہے اس کے علاوہ ہمیں یہ یقین دہانی کرائی جائے کہ ہمارے خاندان کے افراد کو مزید ہراسانی، دھمکیوں یا ریاستی اداروں اور ڈیتھ اسکواڈز کی جانب سے کسی قسم کے خطرات کا سامنا نہیں ہوگا، اور ان کے زندگی اور تحفظ کے بنیادی حقوق کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہم زمان جان اور عبدالحسن کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین کے خلاف الزامات کی شفاف اور فوری تحقیقات کا. مطالبہ کرتے ہیں۔اگر ہمارے مطالبات کو مزید نظرانداز کیا گیا، تو ہم اپنے پرامن احتجاج کو مزید بڑھانے پر مجبور ہوں گے۔
ہم اسلام آباد کا رخ کریں گے اور جب تک کہ ہمارے مطالبات پورے نہ ہوں وہاں تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے،ہم حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لیں ہمارے ساتھ بات چیت کریں اور قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق اور ہماری عزت نفس کو برقرار رکھتے ہوئے اس سارے قضیے کا ایک پرامن حل تلاش کریں۔
Leave a Reply