|

وقتِ اشاعت :   11 hours پہلے

کوئٹہ:پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و صوبائی وزیرمیر علی حسن زہری نے کہا ہے کہ وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نہیں چاہتے بلوچستان ترقی کرے اگر پارٹی نے وزیراعلی بلوچستان بنانے کا فیصلہ کیا تو پیپلز پارٹی کی قیادت کا فیصلہ قبول کرونگا۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو گورنر ہاؤس کوئٹہ میں اپنی تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ میر علی حسن زہری نے کہا کہ میں صوبائی وزیر ،میری اہلیہ اور بہن سینیٹرز ہیں وزیراعلیٰ نے ہمارے حلقے کے لئے صرف اڑھائی کروڑروپے دیئے ہیںمیرے حلقے کیلئے صدرمملکت آصف علی زرداری اور سابق وزیراعلیٰ میرعبدالقدوس بزنجو نے فنڈز دیئے ہیں ہم حب کے عوام کیلئے کام کر رہے ہیں اور کام کرکے دکھائیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری وزارت سے متعلق پارٹی جو بھی فیصلہ کریگی وہ قبول ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی نے مستقبل میں وزیراعلیٰ نامزد کیا تو مجھے پارٹی کا فیصلہ قبول ہوگا۔

میر علی حسن زہری نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو بار ہا فنڈز کیلئے درخواست دی ہے لیکن وزیراعلیٰ سنجیدہ نہیں ہیں وہ نہیںچاہتے کہ صوبے میں ترقیاتی کاموں ہوں اور صنعتیں لگیں اور لوگوں کو روزگار ملے ۔انہوں نے کہا کہ ترقیاتی کام کروانا وزیراعلیٰ کا کام ہے کوئی بھی وزیر وزیراعلیٰ کے بغیر کام نہیں کرسکتا ہے میرے حلقے میں صنعتوں کیلئے وزیراعلیٰ نے صرف تین کروڑ روپے دیئے ہیںکیا اس طرح سے ترقی ہوسکتی ہیحب کیلئے وزیراعلیٰ سے 4ارب روپے دینے کی درخواست کی تھی تاکہ وہاں ترقیاتی کام کروائے جاسکیںحب میں ملک بھر سے لوگ کام کرنے آتے ہیںاب وہاں 400میں سے صرف 22فیکٹریاں کام کر رہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں میر علی حسن زہری نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو ہم نے اور صدر پاکستان نے بھی کہا ہے کہ وہ بلوچستان بنک کھولیں تاکہ تمام ریونیو وہاں اکٹھا ہو اور بلوچستان بنک کو فائدہ پہنچے لیکن اس پربھی عملدرآمد نہیں ہواوزیراعلیٰ اس معاملے پرسنجیدہ نہیں وہ ان سے ہی پوچھا جائے کہ وہ کیوں اس معاملے کوسنجیدگی سے نہیں لے رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *