کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبے میں انسدادِ پولیو مہم کے حوالے سے ایک انتہائی اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں آنے والے مہم کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اس موقع چیف سیکرٹری نے کہا کہ بلوچستان حکومت کا صوبے سے پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ اولین ترجیح ہے اور اس کے لئے ٹھوس اقدامات اقدامات اٹھائے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جلد ہی اس وائرس کا صوبے سے خاتمہ ممکن ہوگا تاہم اس اس سلسلے میں تمام مکاتب فکرکی کوششیں و تعاون ناگزیر ہے اور سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ چیف سیکرٹری نے تمام والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو وائرس اور عمر بھر کی معذوری سے محفوظ رکھنے کیلئے پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔
پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، پولیو مہم وائرس کی مکمل تدارک کے لیے انتہائی اہم ہے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ پولیو مہم میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ والدین پولیو ویکسین کے ساتھ ساتھ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بھی ضرور مکمل کروائیں۔ بچے پولیو سمیت خسرہ، نمونیہ اور دیگر خطرناک بیماریوں سے بچ سکیں گے۔ اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا
کہ بلوچستان میں رواں سال کا آخری انسداد پولیو مہم 30دسمبر سے شروع ہوگی۔ سات روزہ مہم میں 26لاکھ 60 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کردیا گیا۔پولیو مہم میں 11 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی اور تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں۔ پولیو کے سب سے زیادہ کیسز بلوچستان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیو کیسز کی تعداد 27 ہیں۔ چمن،ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، جھل مگسی، ڑوب،قلعہ سیف اللہ،نوشکی، لورالائی،پشین اور خاران جعفرآباد چاغی سے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ڈھائی سال بعد سال 2023 کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع کے ماحول میں پولیو وائرس کی دوبارہ موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔
Leave a Reply