خضدار:بلوچ یکجہتی کمیٹی گوادر دھرنے کے موقع پر کرخ کے سیاسی، سماجی اور تاجر رہنمائوں کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔گزشتہ روز انسداد دہشتگردی خضدار کی عدالت نے مقدمے کی سماعت کے بعد عدم ثبوت کی بنا پر ان رہنمائوں کو بری کر دیا ہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ مقدمے میں پیش کیے گئے الزامات کے حق میں کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں تھے۔بری ہونے والوں میں انجمن تاجران کرخ کے صدر جمیل احمد رند، نائب صدر سعید احمد موسیانی بی این پی کے رہنمائوں سمیع رند علی حسن جتک علی محمد مینگل ظہور احمد چھٹہ و دیگر شامل ہیں۔ ان رہنمائوں پر الزام تھا
کہ انہوں نے بلوچستان میں ہونے والے دھرنے سے اظہار یکجہتی کیا تھا، جس کے نتیجے میں ان کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت کرخ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس کیس کی پیروی ممتاز قانون دان غلام نبی مینگل ایڈوکیٹ اور شکیل احمد آخوند ایڈووکیٹ کر رہے تھے، جنہوں نے عدالت میں موثر دلائل پیش کیے اور اپنے موکلوں کی بے گناہی ثابت کی۔اس فیصلے سے کرخ کے سیاسی، سماجی اور تاجر رہنماں کی بے گناہی ثابت ہوئی ہے اور یہ ایک اہم فتح ہے جس سے نہ صرف ان رہنماں کی عزت بحال ہوئی ہے بلکہ یہ سیاسی و سماجی سرگرمیوں کے حق میں بھی ایک مثبت پیغام ہے۔
Leave a Reply