کوئٹہ:گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے یونیورسٹی ہمارا قومی اثاثہ ہے جس میں کسی سطح پر کوئی بھی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی. لورالائی یونیورسٹی میں مالی بے ضابطگیوں پر فوری ایکشن لیتے ہوئے تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے
اور دو ہفتوں کے اندر اندر چانسلر آفس کو رپورٹ پیش کی جائیگی۔ انہوں نے وائس چانسلر یونیورسٹی آف لورالائی پر زور دیا کہ وہ تعلیمی ترقی اور معیار کو ترجیح دیں، ؛ 80 فیصد کارکردگی کا متاثر کن سکور حاصل کرنے کیلئے اپنے تمام دستیاب وسائل کو متحرک کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کوئٹہ میں یونیورسٹی آف لورالائی کے ویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ سے جسٹس شوکت رخشانی ، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف لورالائی ڈاکٹر احسان کاکڑ، صوبائی سیکرٹری تعلیم حفیظ طاہر، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، فنانس ڈیپارٹمنٹ سے بشیر کاکڑ سمیت یونیورسٹی کے ممبرز بھی موجود تھے.
اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی کے حوالے سے یونیورسٹی کے تمام امور و معاملات میں شفافیت، احتساب اور بہترین کارکردگی یقینی بنائیں. اسطرح نئی تعیناتیوں اور پروموشن میں بھی میرٹ کی پاسداری بہت ضروری ہے. گورنر بلوچستان نے گزشتہ تعیناتیوں کے جانچ پڑتال کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا ہے تاکہ حق حقدار تک پہنچ سکیں
. گورنر بلوچستان کو یونیورسٹی لورالائی کی کارکردگی، درپیش مالی مشکلات، آمدن کے نئے ذرائع پیدا کرنے اور آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق بھی گورنر بلوچستان کو آگاہ کیا. گورنر بلوچستان نے کہا کہ یونیورسٹی کے تمام انتظامی، مالی میں اندرونی چیک اینڈ بیلنس کے سخت اقدامات اٹھائیں. سینیٹ اجلاس کے شرکاء کی تجاویز اور سفارشات کے نتیجے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے
Leave a Reply