|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

تربت:مقتول ظریف عمر کی فیملی ممبران اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان نے تربت میں شہید فدا چوک پر قائم احتجاجی کیمپ میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ظریف عمر کے قتل کی شفاف تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

انہوں نے کل تربت میں اس واقعہ کے خلاف پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تاریخ کے اس موڑ سے گزر رہے ہے جہاں اب ہم لاشیں تو اٹھا رہے ہیں لیکن تعزیت پر نہیں بیٹھ رہے، ہم اپنی روایتی پرس کی رسم نہیں نبھا پارہے۔ آپ قلم کے وارث ہے لکھیے گا کہ اب بلوچوں نے پرس رکھنا چھوڑ دیا ہے اب وہ اپنے لاشوں کے لیے سوال کر رہے ہیں۔

واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جمعہ کی شب ہمارے گھر تمپ پر ایف سی اہلکاروں نے چھاپا لگا کر ظریف بلوچ کو جبری گمشدہ کردیا اور اگلے روز ویرانے میں انکی مسخ شدہ لاش پھینک دی۔ ہم اس لاش کو پوسٹ مارٹم کی غرض سے تربت لارہے تھے مگر ایف سے نے پھر سے تمپ بھر میں کرفیو نا فظ کر کے راستے بند کر دیے اور پورے۔ گھنٹے ہمیں اسی جگہ روکے رکھا۔ ہمارے میت تک تابوت تک پہنچانے نہیں چھوڑا، ہمیں انتہا درجے کا ہراساں کیا گیا، اور پھر مجبور ہوکر اپنے لک مراد انسان کو زمین کے امانت کر دیا اور خود آج یہاں اپنے قانونی حق کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں کہ ہمیں انصاف دے۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلوچ آئین و قانون کے تحت جبر کا شکار ہو رہے ہیں، فورسز کی درندگی ہم پر اس لیے اترتی ہے کہ وہ خود کو قانون کا پاسبان سمجھتے ہے ہے وہ قانون جس میں طاقت ور کو طاقت ور اور کمزور کو کمزور کیا جارہا ہے۔ ہم یہ واضع کرتے ہے کہ بھلے ہی بزور طاقت ہمارے پیاروں کو قتل کیا جاسکتا ہے، انہں زبردستی دفنانے پر مجبور کیا جاسکتا ہے مگر ہمیں احتجاج کر نے سے کوئی نہیں روک سکتا۔کل جب ہم نے اپنے پیارے کو دفنایا ہے تو انکے جسم کے زخم چیخ چیخ کر درندگی کا اظہار کر رہے تھے، انکے جسم کو جلایا گیا تھا, زبان کاٹی گئی تھی، جسم نیل پڑھ چکا تھا، ہم تصور کرتے ہے کہ ہمارے زندہ انسان کو جب اس قدر درندگی سے ٹارچر کیا ہوگا تو کیا حالت ہوگی اس وقت؟

یہ درد ہمیں زندگی بھر سونے نہیں دیگا، یہ درد ہمیں فوج سے زندگی بھر کی نفرت کرنے کی درس دے گا، یہ فوج اپنے وردی میں انسان نہیں بس انسان نما جانور ہے، اور یہ پیغام ہم اپنے قوم کے گھر گھر میں پہنچائنگے۔ ہم اس وقت تک یہاں احتجاج پر بیٹھے رہینگے جب تک ان تمام ایف سی والوں کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کی جائے گی۔ ہم اس احتجاج کو وسیع کرتے جائینگے۔ اس احتجاج کو وسیع کرتے ہوئے کل بروز پیر تربت میں پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دیتے ہے، اور اپنے قوم سے درخواست کرتے ہے اس احتجاج کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *