کوئٹہ :جما عت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں ترقی وخوشحالی اورامن کیلئے تعلیم وصحت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے بلوچستان میںمعیاری تعلیم عام ،ہر ایک کی پہنچ میںکرنے کی ضرورت ہے بدقسمتی سے تعلیم کو مہنگا وکاروبار بنادیاگیا ہے
جماعت اسلامی کے حقوق بلوچستان مہم میں تعلیمی اداروں کے معیار کو بہتر کرنے کیساتھ سرکاری تعلیمی اداروں کو بھی فعال ،ٹیچرزکو ڈیوٹیزکے پابند اورسرکاری تعلیمی اداروں کو آباد کرنے پر زور دیں گے ۔
جب تک سرکاری تعلیمی اداروں اورہسپتالوں میں خاص لوگ تعلیم وعلاج نہیں کریں گے تعلیمی ادارے بہتر ہوں گے نہ ہسپتال بہتر بن سکتے ہیں ۔ بلوچستان کومنصوبہ بندی سے تعلیمی طور پر پسماندہ رکھاگیا ہے ۔بلوچستان میں سرکاری ونجی سطح پر دیانت داری واخلاص سے ایماندار آفیسرزکے ذریعے تعلیمی ایمر جنسی لگاکرتعلیمی پسماندگی میں کمی لائی جاسکتی ہے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں جماعت اسلامی کے ارکان کے سکول کے ذمہ داران کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
اجلاس میں زاہداختر بلوچ عبدالنعیم رند ودیگر اداروں کے سربراہان نے شرکت کی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آپس میں مشاورت ومنصوبہ بندی کیساتھ تعلیمی اداروں کے نیٹ ورک کو فعال بنانے کیلئے ماہانہ بنیادوں پر رابطہ کیساتھ منصوبہ بندی کریں گے ۔اجلاس میں تعلیمی اداروں کے سربراہان کی مشاورت ورہنمائی سے آئندہ تعلیمی منصوبہ بندی کے حوالے سے مشاورت وفیصلے کیے گیے ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،زاہدا ختربلوچ ،عبدالنعیم رند نے کہاکہ جماعت اسلامی کی تعلیمی خدمات روزروشن کی طرح بلوچستان بھر میں ہیں بلوچستان کے جماعتی سکولز میں پچاس ہزار سے زائدطلباء وطالبات زیر تعلیم ہے اسی طرح سینکڑوں ٹیچرزپڑھارہے ہیں ہم منصوبہ بندی سے جماعت اسلامی کی اس تعلیمی خدمات میں مزید بہتری ووسعت لائیں گے سرکاری تعلیمی اداروں میں ٹیچرزکو ڈیوٹی کاپابنداوروسائل دینے کی ضرورت ہے بدقسمتی ،نااہلی سے سرکاری ٹیچرزکے بچے نجی تعلیمی اداروں میں پڑھ رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے
جماعت اسلامی حقیقی سیاسی تعلیمی نظریاتی جمہوری پارٹی ہے عوام جماعت اسلامی کاساتھ دیں تاکہ حقوق کے حصول کا سفر آسان ہوجائے اپنے اورجماعت اسلامی کے ارکان کے تعلیمی اداروں میں پڑھنے والوں والے بچوں کی بہترین دینی تربیت پرتوجہ دیکر انہیں دنیا وآخرت کے چیلنجز سے مقابلہ کرنے کیلئے تیار کر رہے ہیں ۔ بلوچستان کے حقوق کے حصول کیلئے ہم نے جو سفر شروع کیا ہے انشاء اللہ تعلیمی اداروں کے سربراہان اساتذہ کیساتھ قبائلی عمائدین،علماء کرام ،وکلاء خواتین اورہر شعبے سے خاص افراد کو ملاکر بلوچستا ن کے عوام حقیقی حقوق دلانے کی کوشش کریں گے ۔
Leave a Reply