کوئٹہ :پشتونوں کو تقسیم کرکے اب ان کے آبائی زمینوں سے بیدخل کیا جارہاہے ، جو حکومت عوامی نہ ہو عوام کے حقیقی رائے ووٹ سے نہ بنی ہو وہ پر امن عوامی احتجاج کرنیوالوں پر لاٹھی چارج اور ظلم وستم کرتی ہے ، کاسی قبیلے کے احتجاج پر لاٹھی چارج ، انہیں گرفتار کرنے ان پر مظالم ڈھانے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، نااہل جعلی حکومت اپنی منفی عوام دشمن ہتھکنڈوں سے باز آئے ہم ہر عوامی احتجاج کا حصہ ہیں اور عوام کر ہر دُکھ درد میں ان کے ساتھ ہیں ، زمینوں کے قبضے اور وسائل کے لوٹ مار کے خلاف آواز اُٹھاتے رہینگے۔
ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے باچا خان چوک پرکاسی قبیلے کی جانب سے لگائے گئے احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر عبدالقہار خا ن ودان، صوبائی سیکرٹری اطلاعات نصیر ننگیال ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز نوابزادہ اسفند یار جوگیزئی ، حضرت عمر ایڈووکیٹ، اقبال بٹے زئی ، ضلع کوئٹہ کے ایگزیکٹیوز ، ضلع کمیٹی کے اراکین سمیت بڑی تعداد میں کارکنوں اور کاسی قبیلے کے معتبرین ونوجوانوں نے شرکت کی ۔ اجتماع سے ملک ابراہیم کاسی اور ڈاکٹر حبیب اللہ کاکڑنے بھی خطاب کیا۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 75سالوں سے اس ملک نے پشتونوں کو کچھ نہیں دیا سوائے بدامنی ، لاقانونیت ، دہشت گردی ،عوام کے وسائل لوٹنے پشتون پروفائیلنگ کرنے ان کی تہذیب وثقافت کا مذاق اُڑانے کے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں پاکستان بننے سے پہلے ہی تمام قبائل کی زمینیں آباد ہیں اور ان کی تقسیم ہر قبیلے کی واضح تھی۔
کوئٹہ ، کاسی ، یاسین زئی ، بازئی ،درانی اس شہر کے مالک یہ چند قبیلے تھے ۔ 1935ء کے زلزلے کے بعد کاسی قبیلے نے اُس وقت کے انگریزی حکومت کو ہسپتال سکول کالجز کیلئے زمینیں دی تھیں اور زمینوں پر اس وقت کے حکومت نے ایمرجنسی بنیادوں پر تعمیرات کیئے تھے کیونکہ یہاں کے عوام زلزلے سے متاثرہوئے تھے۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ آج کی یہ عوام دشمن نااہل حکومت مافیاز کے ساتھ ملکر عوام دشمنی کررہی ہے آج ملک کا وزیر اعظم کچکول لیئے دنیا بھر میں خیرات مانگنے جاتا ہے ، ملک بدترین معاشی بدحالی کا شکار ہے ، سٹیبلشمنٹ کی 75سالہ غلط پالیسیوں نے ملک کے بچے بچے کو ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کا قرضہ بنادیا ہے۔
ہماری فوج اور دنیا کی فوجوں میں فرق یہ ہے کہ ان کی فوجیں ملکوں اور ان کے آئینوں سے وفاداری کرتے ہوئے سرحدات کی حفاظت کرتی ہیں جبکہ ہمارے ہاں تمام چھوٹے بڑے کاروبار سٹیبلشمنٹ اپنے ہاتھوں میں لے رہی ہیں جو کہ ان لوگوں کا کام نہیں ۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ ہمیں اسی وجہ سے اسمبلیوں سے روکا جارہا ہے کہ ہم اپنے عوام کے حقوق ، واک واختیار اور قدرتی معدنیات ، زراعت ، پانیوں ، بجلی اور تمام معدنی وسائل پر ان کے بچوں کے واک واختیار کی بات کرتے ہیں۔ ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت پشتونوں کا سماجی معاشی قتل عمل جاری ہے، آئی ایم ایف سے جو بھی قرضے لیئے گئے ہیں ان سے پشتونخوا وطن میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بنی بلکہ یہ صرف ایک صوبے تک محدود رہی لیکن آج قرضہ کا بوجھ دیگر اقوام پر بھی ڈالا گیا ہے ۔ ہمارے اپنے وطن کے کوئلوں پر مالکان کو مزدور بنایا گیا اور پنجاب نے پشتون کو ایک مزدور قوم میں تبدیل کردیا ہے۔ احمد شاہ بابا ، میروائس نیکہ ، شیر شاہ سوری کے اولاد آج کچرہ دانوں میں رزق تلاش کررہے ہیں ، کاسی قبیلے کے مسئلے میں ہم ان کے حمایتی ہیں کاسی قبیلے کے تمام افراد کو بھی متحدہونا ہوگا۔
ہم نے عوامی جرگے شروع کیئے ہیں کیونکہ پشتون خطے پر ایک مرتبہ پھر خطرناک جنگیں مسلط کی جارہی ہیں اپنے آپس کے اختلافات کو دور کرنا ہوگا ۔ یہ وزیر اعلیٰ عوام کا منتخب کردہ نہیں اس لیئے عوام کاتابع نہیں جن لوگوں نے انہیں لایا ہے یہ ان کا تابع ہے حکومت اتنی بے بس ہے بے اختیار ہے کہ ایک ڈپٹی کمشنر بھی ان کی بات نہیں مانتا ۔ نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے پر امن عوامی احتجاج پر چڑھائی کرنا مقبوضہ وطنوں میں کیا جاتا ہے ہم اپنے زمینوں پر آباد ہیں احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے ہر احتجاج کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہیے پشتونخوا وطن میں ان زور آور قوتوں کو جو جگہ پسند آئے وہاں قبضہ جمالیتے ہیں تمام قبضوں اور غلط الاٹمنٹوں کو ختم کرانے تک جدوجہد کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ نہ صرف ایک قبیلے یا قوم بلکہ ظالم ومظلوم کی جنگ میں ہمیشہ مظلوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور آئندہ بھی ظالم کے خلاف اور مظلوم کے ساتھ کھڑی رہیگی ۔
Leave a Reply