|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2025

ریکوڈک کا شمار دنیا کے تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر میں ہوتا ہے، یہ منصوبہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے نہایت اہمیت کاحامل ہے۔
اس منصوبے سے ملک کے پسماندہ صوبے بلوچستان میں ترقی کا نیا باب کھلے گا اور ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 7 ہزار 500افراد کو روزگار ملے گا۔
حکومتی اقدامات کے مطابق سال 2028 میں منصوبے کی تکمیل کے بعد یہاں سے باقاعدہ تانبے اور سونے کے دیگر ذخائر کی دریافت کا کام شروع ہوجائے گا، ابھی پہلے مرحلے میں کام جاری ہے۔
ریکوڈک کے قریب نوکنڈی کے مقام پر 30 ہزار نفوس پر مشتمل آبادی ہے اور یہاں کے محنت کشوں کی بڑی تعداد ریکوڈک منصوبے کی تکمیل کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے۔
،حکومت نے نوکنڈی میں آباد لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں اسپتال ،اسکول اور ٹیکنکل سینٹرکی تعمیر شامل ہے۔
نوکنڈی کے انڈس اسپتال میں وہاں کے مکینوں کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کی گئیں ہیں۔
اسپتال کے عملے کے مطابق یہاں چوبیس گھنٹے بغیر کسی ناغے کے یومیہ ہزاروں لوگوں کو طبی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ نوکنڈی میں ہنر فاؤنڈیشن کی جانب سے خواتین کیلئے ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کیا گیا ہے جہاں خواتین کو ہنرمند بنا کر معاشرے کا ایک کارآمد شہری بنایا جارہا ہے۔
ریکوڈک انتظامیہ کی جانب سے مقامی لوگوں کو ملازمتیں اور سہولیات فراہم کرنے کیلئے موثر پالیسی بنائی گئی ہے جس سے مقامی افراد کو زیادہ فائدہ پہنچے گا۔
بلوچستان میں دیگر اہم منصوبے بھی چل رہے ہیں جن سے بلوچستان کو براہ راست فائدہ پہنچانے کیلئے قومی معاشی پالیسی کے ذریعے صوبے میں بنیادی سہولیات، روزگار، انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کا بڑا صوبہ بھی خوشحالی اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔
بلوچستان میں تعلیم ،صحت سمیت دیگر انسانی ضروریات کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کا مستقبل روشن اور تابناک ہو
ماضی میں بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا ،محرومی اور پسماندگی اس کے اسباب بنے ،اب وفاقی اور بلوچستان حکومت کی مشترکہ کاوشوں سے بلوچستان میں معاشی ترقی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی جیسے اہم اقدامات نظر آرہے ہیں۔
امید ہے کہ ریکوڈک پروجیکٹ سمیت دیگر منصوبوں سے بلوچستان کے عوام کو فائدہ پہنچایا جائے گااور بلوچستان کے محاصل میں بھی اضافہ کیا جائے گا تاکہ بلوچستان حکومت کے خزانے میں رقم آسکے جس سے صوبائی حکومت بھی اپنے عوام کیلئے نئے منصوبوں کا آغاز کرسکے۔