کراچی: تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ و پشتونخوامیپ کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی محترم محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک میں جب تک آئین کی بالادستی نہیں ہو گی ہر ادارہ آئین کے فریم میں نہیں ہو گا پارلیمنٹ طاقت کا سر چشمہ نہیں ہو گا یہ ملک نہیں چل سکتا ۔
پہلے پھر بھی گزارا ہو تا تھا لیکن 8 فروری کے الیکشن میں جس بھونڈے انداز میں آئین کو روندھا گیا جس طرح لوگوں کی رائے کو بوٹوں تلے کچلا گیا اور بڑی ڈھٹائی سے جیتے ہوئے لو گوں کو ہٹاکردو نمبر لوگوں کو لایا گیا سینیٹ کے انتخابات میں کروڑوں روپے لوگوں سے لے کر ان کو پارلیمنٹ میں بھیج دیا گیا اتنے پیسے مجھ سے کوئی مانگے کہاں سے لائونگا کسی سود خور سے لیکر دے دینا ہو گا آج پاکستان میں جو آدمی اپنا ضمیر بھیجتا ہے خود کو بیچتا ہے اپنا سب کچھ بیچتا ہے وہ وفادار ہے اور جو آدمی ضمیر نہیں بیچتا اور مقابل میں کھڑا رہتا ہے وہ قابل دست انداز ی جرم ہے وہ جیل میں ڈالا جائے گا مارا پیٹا جا ئے گا جو آدمی جھوٹ بولتا ہے وہ اچھا ہے جو انکار کر تا ہے وہ قابل سزا ہے ۔
دنیا بھر کے لوگ اور پاکستان کا بچہ بچہ جا نتا ہے کہ انتخابات عمران خان کی پارٹی جیت چکی ہے عمران سے لو گوں کے اختلاف اپنی جگہ انکی اپنی کمزوریاں اپنی جگہ لیکن انتخابات میں عوام نے نکل کر عمران خان کوووٹ دیا آج ان کے ساتھیوں کو جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے بچوں کو مارا جا رہا ہے ، عورتوں کو بے عزت سمجھا جا رہا ہے ان حالات میں ہم نے اسے گناہ سمجھ کر اس قسم کے گناہ کے وقت خاموش رہنا گناہ کبیرہ سے بھی زیادہ ہے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ چا ہئے کسی کو اچھا لگے یا برا لگے ہم آئین کی دفاع کے صف میں کھڑے ہونگے ماضی میں آئین کا جب حلف اٹھایا جا رہا تھا تو میں نے کہا تھاکہ کیا یہ فار مولیٹی ہے یا جو الفاظ ہم نے استعمال کئے وہ سچ ہیں؟میں نے پو چھا تھا کہ اگر کل ایک سر پھرا جرنیل آئین کو چھیڑے گا ہم کس طرح اس کا دفاع کرینگے۔
گو ہر ایوب صاحب آپ مہربانی کریں سب سے یہ حلف لیں۔ کہ جس دن کسی نے بھی آئین کو چھیڑا اس دن ہم سب اور پاکستان کے عوام سڑکوں پر ہونگے حلف وعدہ ہو تا ہے قرآن کریم کہتا ہے کہ آپ ایک آدمی سے وعدہ کر تے ہیں اللہ تعالی فر ماتا ہے وہ مجھ سے وعدہ ہے میں پو چھ لو نگا پرسش کرونگا ۔ ہم اتنے پاگل نہیں کہ ہمیں اپنے فوجوں سے نفرت ہے ہم نہ خدانخواستہ کسی ادارے سے نفرت کر تے ہیں جو ادارے وطن عزیز کیلئے سر کی قربانیاں دیتے ہیں وہ قابل قدرت ہو تے ہیں انکا حلف ہے کہ میں آئین کا دفاع کرونگا یہ ہر سرکاری ملازم کا حلف ہے جبکہ فوج کا حلف یہ ہے سپاہی سے لیکر جرنیل تک کہ میں سیاست میں مداخلت ن ہیں کر ونگا ب آپ جرنلسٹ ہیں آپ مسلمان ہیں میں آپ سے سب سے پوچھتا ہوں کہ کیا ہماری آرمی سیاست میں حصہ لینے سے گریز کر رہی ہے؟۔ ان خیالات کا اظہار تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ پشتونخوامیپ کے چیئرمین محترم محمود خان اچکزئی نے سندھ کراچی پریس کلب میں ”میٹ دی پریس”کے دوران صحافیوں سے خطاب کر تے ہوئے کہی ۔
تحریک تھفظ پاکستان کے سربراہ دیگر سیاسی اتحادی پارٹیوں کے رہنمائوں کے ساتھ گزشتہ دو دنوں سے مورخہ26 اور27 اسلام آباد میں منعقدہ کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں ملک کے تمام سیاسی پارٹیوں جمہوری عوام، وکلاء، صحافیوں، تاجر برادری، ریٹائرڈ ججز اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کو دعوت دینے اور جمہوریت کیلئے ساتھ دینے کی غرض سے صوبہ سندھ ، کراچی کے دورے پر ہیں محمود خان اچکزئی نے کراچی میں مختلف پروگراموں میں شرکت کی سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں او رپشتونخوامیپ کے کارکنوں سے الگ الگ خطابات کئے۔ سٹی بار میں وکلا کے پروگرام میں شرکت کی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم ایسے لوگ نہیں ہیں کہ ہم پاگل ہیں آسمان سے کوئی پتھر آرہا ہو اور ہم اپنا سر اس کے آگے رکھتے ہیں کراچی دانشوروں کا شہر ہے یہاں یونیورسٹیاں ہیں قابل لوگ ہیں میں آپ لو گوں سے پو چھتا ہوں کہ کیا پاکستان اس حالت تک نہیں پہنچا کہ ہر ضلع ایک میجر کے ماتحت ہے ہر ڈویژن ایک بریگیڈیئر کے حوالے ہے ہر صوبہ ایک جرنیل کے حوالے ابھی جو شہباز بھائی کی حکومت آئی ہے ہر ادارے کے وہ پر کاٹ رہے ہیں پیکا آرڈیننس صحافیوں ، جوڈیشری کے پر کاٹ رہے ہیں لو گوں کو جیلیں دے رہے ہیں اب ہم سب نے جوڈیشری ،وکلا، صحافیوں، سیاستدانوں حتی کہ ریٹائرد جرنیلز، ریٹائرڈ ججز ہم سب نے مل کر ایک متحدہ محاذ بنانا ہو گا آئین کی بالادستی کیلئے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام قومیتوں کے وسائل پر ان قوموں کے حقوق تسلیم کریں کوئی بغاوت نہیں ہو گی پاکستان بہترین ملک بنا جائے گا پاکستان کیا تھا اب کیا بن گیا ہے ؟ امریکن آدمی نے کہا تھا کہ پاکستانی پیسوں کیلئے ماں بھیجتے ہیں اس پر پاکستان کی طرف سے کوئی ری ایکشن نہیں آیا جب ایک جج یہ بولے تو اسکا جواب ضروری تھا محمود خان اچکزئی نے کہا کہ تمام دنیا کی دولت اکٹھا کریں کوئی ہمارے اس ایک چادر کی قیمت نہیں دے سکتا لو گوں کو ڈرانا ، لوگوں کو بیچنا یہ ایک آسان بات ہے؟ قرآن کریم کا حکم ہے کہ سچ کی گواہی مت چھپانا امن انصاف سے جڑی ہوئی بات ہے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ میں سندھ سے بہتر احساسات لے کر جا رہا ہوں ہم ان تمام لوگوں سے درخواست کرتے ہیں جو آئین کی بالادستی پارلیمنٹ کی خود مختاری پر یقین رکھتے ہوں کہ وہ آئین ہمارے ساتھ اجتماعی ، دانش تحر یک کریں تاکہ اکٹھے اس ملک کو ہمیشہ جہیت بحرانوں سے نکال سکیں قومی کانفرنس ، آئین کی بالادستی ہے جو بھی شرکت کرے گا اور اپنی بات کرنا چا ہئے گا وہ تشریف لائیں اس کار خیر میں ہمارا ساتھ دیں اور پاکستان کو اس ہمہ جہت بحرانوں سے نکالنے میں مدد کریں۔
Leave a Reply