بلوچستان اسمبلی اجلاس سے عبدالرحمن کھیتران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی شاہ میر کا قصورکیاتھا نہ انہیں شہید کیا گیا سیکورٹی فورسزکے اہلکاروں کاخون کس کے ہاتھوں پر ڈھونڈیں ،آزادی بات کرنےوالے نہتے بس سواروں کو قتل کرناکونسی روایت ہے ،یہ بلوچستان کی آزادی ہے اس پر لعنت بھیجتاہوں، پنجگور میں تین حجاموں کو قتل کیاگیاا سکے لئے کیوں فاتحہ نہیں کی گئی تعاون سے علاقے میں امن قائم ہوتاہے انہوں نے مزید کہا کہ کیا دہشت گرد بھتہ نہیں لیتے ، ہتھیار کہاں سے لائے جارہے ہیں ، اس موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کے قاتلوں کا نام کیوں نہیں ایوان نہیں لیاجاتاہے اس موقع پر عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ دہشت گرد ہتھیار کہاں لیتے ، ہمارے دشمن سے امداد لیتے ہیں ڈاکتر ماہ رنگ حکومت کے پیشوں سے ایم بی بی ایس بنی ہے وہ اپنے علاقے میں بیٹھ کر خواتین کا علاج کیوں نہیں کرتی خداراس صوبے پر ترس کھاو ، کس نے کہاہم بات چیت کرنے کو تیار نہیں ، ہم تیار ہیں
Leave a Reply