|

وقتِ اشاعت :   20 hours پہلے

کوئٹہ:امیرجماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کے لئے لاپتہ افراد کی بازیابی اور انسانی حقوق کے بحالی ضروری ہے،کوئٹہ میں پرامن و نہتے مظاہرین بلوچ خواتین پربراہ راست فائرنگ ہلاکتیں زخمی کرنے,تشدد اور پولیس گردی ماہرنگ بلوچ ودیگرکارکنان کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

 

حکمرانوں سیکورٹی اداروں کااپنے ہم وطنوں سے مذاکرات کے بجائے تشددکاراستہ اپنانے کی وجہ سے حالات خراب نفرت دہشت خوف میں اضافہ اوربلوچستان جام ہوگیاہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گوادرمیں تقریب سے خطاب اوروفودسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیاانہوں نے کہاکہ بلوچستان حکومتی رٹ نہیں ریاستی ادارے سیکورٹی فورسزنے طاقت گولی تشددکاراستہ اپناکرحالات خراب کرکے اس نہج پرپہنچادیے جس کی وجہ سے بلوچستان کی شاہراہیں شہربازارکاروباربارڈرانٹرنیٹ موبائل سروس بند ہوگئی ہیں۔لاشوں کے حصول,لاپتہ افرادکی بازیابی کے لئے پرامن احتجاج پر تشدد صوبے کی تاریخ میں سیاہ باب کااضافہ ہے پورابلوچستان قیدخانہ بن کرجام ہوگیاہے

 

امن کے قیام کیلئے ,جبری گمشدگی و احساس محرومی کے خاتمے اور انسانی معاشی حقوق کے حصول کاسفرجاری رکھناضروری ہے۔ پرامن اور نہتے لوگوں پر تشدد سے عوام زیادہ متنفر ہوں گے جو ریاست کے لئے کسی طور مناسب نہیںحکومت سیکورٹی فورسزریاستی ادارے کسی بھی تشدد کا رویہ ترک کرکے مظاہرین کے جائز مطالبات کو فوری طور تسلیم کرکے لاپتہ افرادکوبازیاب , لاشیں پھینکنابندکردیں لواحقین کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے لخت جگر کو بازیاب کیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *