عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک بالخصوص بلوچستان کی صورتحال مشکل دور دے گزر رہی ہے ریاست اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے انسانی غقوق کو پیرو تلے روند رہی یے پشتون بلوچ وطن میں بد امنی انتہا پر ہے ماہ رنگ بلوچ کو دنیا نوبل پیس ایوارڈ سے نواز رہی یے سمع الدین کی جدوجہد کو بھی دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہے ایک ایسی بہن، بیٹی جو اپنی زندگی میں قرب سے گزری ہو اس کو مزید تنگ کیا جا رہا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں جس طرح صوبے میں خون بہایا گیا اسکی مثال نہیں ملتی ملک کا کوئی جیل نہیں جہاں علی وزیر کو نہیں رکھا گیا بلوچستان کے وسائل ہڑپ کر کے اسلام آباد چلایا جا رہا ہے اور ہمیں کہتے ہیں خاموش رہو پشتونخواہ اور بلوچ وطن میں خون بہا کر وسائل ہڑپ کئے جا رہے ہیں عام انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی انتخابات جیتنے والے کو ہرا کرایا گیا اور شکست خوردہ کو ایوان میں بھیجا گیا ریاست وحشت اور دہشت کی شکل میں خواتین پر حملہ آور ہیں انہیں پابند سلاسل کیا جارہا ہے
ہم ظلم و ستم کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے پنجاب کے حکمران پشتون بلوچ تاریخی اقوام کو شکست نہیں دے سکتے ملک میں دو صوبے جل کر راک بن رہے ہیں جبکہ دو صوبے ترقی کے منازل طے کر رہے ہیں، صوبے میں کرپشن عروج پر ہے آج بلوچستان برائے نیلام ہے جب تک زندگی ہوگی مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے عید کے بعد بی این پی نے آل پارٹیز بلائی ہے بی این پی کے آل پارٹیز کی میزبانی کے لیے اے این پی تیار ہے انہوں مزید کہا کہ اے این پی ، بی این پی کے احتجاج کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے
28 مارچ کو اے این پی ، بی این پی کے لانگ مارچ کا استقبال کرے گی اے این پی بلوچستان کی سطح پر عید سادگی سے منائے گی عید کے موقع پر اظہار یکجہتی کے لئے اے این پی ظلم سے متاثرہ خاندانوں کے پاس جائے گی 9 سالہ موصوم مصور کاکڑ تو تاحال بازیاب نہ کرایا جا سکا مصور کاکڑ کا قصور یہ ہے کہ اسکے والد نے محنت کر کے دولت جمع کی ہے
Leave a Reply